Zoya Zargham Aur Bakra Eid by Samreena Sehar Novel

 Zoya Zargham Aur Bakra Eid by Samreena Sehar Novel

Zoya Zargham Aur Bakra Eid by Samreena Sehar Novel.

Eid ul Azha based Funny Romantic Story.

صاف رنگ دمک رہا تھا کشادہ پیشانی پہ ہنسنے کی وجہ سے ایک رگ سبز ہو جاتی تھی جو اسے بہت دلکش بناتی تھی۔

منحوس شیطان کو پتہ نہیں اللہ نے اتنا ہینڈسم کیسے بنایا ہے۔ ضویا نے دل میں بڑ بڑاتے ہوئے  کہا۔

سنو وہ دادی کو دیکھ کے سیڑھیاں اتر آیا تھا۔ اس کے قریب آ کر بولا۔

سناؤ۔۔ ضویا نے دونوں آنکھیں اس کے منہ پہ جمائی تھی۔

نظر لگاؤ گی کیا مجھے۔

اگر دماغ پڑھنے کے ایوارڈ دیئے جاتے تو جہاں ہاؤس میں انسانوں کی نہیں ایوارڈز کی بھر مار ہوتی جس قدد ضرغام اس کام میں ماہر تھا۔

تم جاتے ہو کہ میں تائی کو بلاؤں ۔ضویا نے اس کو آنکھیں مٹکا کے دیکھا۔

تم سے صبر نہیں ہوتا جو دو گھڑی میں ہنس کے بات کر لوں اس نے غصے سے کہا تھا۔

ہاں نہیں ہوتا اب جاؤ را ستہ ناپو اپنا۔۔۔ اس نے ایسے کہا گویا بہت قیمتی وقت ضائع ہو رہا اس کا۔

اچھا جاؤ میری شرٹ تو پریس کر دو شاباش۔ ضرغام نے دادی کے کمرے کی طرف بڑھتے ہوئے  کہا۔

میں نہیں کرنے والی بہن نہیں ہوں تمہا ری۔ ضویا بھی اپنے نام کی ایک تھی۔

تو تمہیں بہن بنانا کون چاہتا ہے ضرغام کو چلتے چلتے رکنا پڑا تھا۔

مجھے شوق بھی نہیں ہے زیاد ہ آئے  بڑے۔ ضویا بہت معصوم تھی بات کی گہرائی  تک نہیں پہنچ سکی نہ اس کی آنکھوں کی گہرائی تک۔

وقت پڑنے پہ سمجھاؤں گا تم کو ضرغام نے ا س کی چھوٹی سی ناک دباتے ہوئے کہا۔ وہ بہت معصوم تھی اور ضرغام کو اس کی یہی بات پسند تھی وہ اسے آنکھوں میں جذب کرتا آگے بڑھا۔

Post a Comment

0 Comments