Aira by Aneeta Raja Complete Novel Pdf Download


Aira by Aneeta Raja.

Aira by Aneeta Raja Pdf Novel based on Forced Marriage and Rude Hero Based Urdu Romantic Novel Downloadable in Free Pdf Format.

Aira by Aneeta Raja Complete Novel Online Reading in Pdf. Complete Posted on Novel Bank.

Best urdu novel and most romantic novel aira by aneeta raja complete download free pdf.

Novel Bank website present a famous urdu novels in pdf like cousin marriage based joint family stories in pdf, innocent heroine based full romantic novels download in free pdf and friendship based urdu novels free download.

یہ ابھی تک نہیں اٹھا۔ کیا اسے افس نہیں جانا۔ ائرہ کو تقریبا اٹھے ہوئے کافی ٹائم ہو گیا تھا۔ وہ ٹہلتے ہوئے سوچ رہی تھی۔

میرا موبائل۔۔ اسے موبائل کی ٹینشن تھی جو ابھی بھی اس کے پاس تھا۔ تھوڑی دیر میں اس کے روم کے پاس ائی اس نے دروازہ لاک کیا۔ اخل۔۔ وہ بالکل بھی نہیں جانتی تھی کہ ملیحہ بھی ہے۔

اس نے دوسری دفعہ لاک کرنے کے لیے ہاتھ اٹھایا ہی تھا کہ ملیحہ نے دروازہ کھول دیا وہ اچھے سے جانتی تھی کہ ائرہ ہی ہوگی۔ وہ اسے جیلس کرنا چاہتی تھی۔

ملیحہ۔۔ ائرہ بالکل بھی نہیں جانتی تھی کہ وہ کمرے میں ہو سکتی ہے۔ ایم سوری مجھے نہیں پتہ تھا۔ مجھے موبائل لینا تھا میرا وہ اخل کے پاس ہے۔ اسے سچ میں اچھا نہیں لگا تھا ایسے منہ اٹھا کے ا جانا۔

ارے شرمندگی کی کیا بات ہے۔ اجاؤ اندر۔۔ وہ اسے اندر کا ماحول دکھانا چاہتی تھی۔وہ دکھانا چاہتی تھی کہ وہ اس کے کتنا قریب ہے۔ اس کے بہت اصرار کرنے پر وہ اندر ائی تھی۔ اخل فریش ہو کے نکلا ہی تھا۔

کمرے میں وائن پڑی تھی۔چیزیں بکھری ہوئی تھی۔ اخل اچھا خاصا شرمندہ ہوا تھا۔ وہ نظریں اس سے چرا رہا تھا۔اس نے وعدہ کیا تھا اس سے کہ وہ نہیں ٹچ کرے گا وائن کو کبھی۔۔ اور اس سے زیادہ شرمندہ تو ائرہ ہوئی تھی اس طرح ان کے کمرے میں انے سے۔ پر اسے غصہ بھی تھا۔

میرا موبائل اس نے معصومیت سے پوچھا۔

ہاں موبائل۔۔ اس نے ڈرا سے موبائل نکال کر اسے دیا۔

ملیحہ کو تو وہ جوتی کی نوک پر رکھتا تھا۔ اسے اس کی کیا پرواہ تھی اور ابھی کے لیے وہ اچھا خاصا غصہ تھا اس پہ۔۔ وہ ابھی چاہتا تو اسے باہر نکال سکتا تھا۔ لیکن پھر ائرہ کو کیا ایکسپلین کرتا کہ وہ تو اسے بگڑا ہوا ہی سمجھتی۔

ناشتہ کیا۔۔ موبائل اس کے ہاتھ میں دیتے ہوئے اس نے پوچھا تھا۔ لہجے میں فکر واضح تھی۔

ہاں کر لیا۔ اس نے جلدی سے موبائل لیا اور باہر کی طرف بھاگی۔ اخل نے غصے بڑی نگاہ سے ملیحہ کو دیکھا۔ کس کی اجازت سے تم نے دروازہ کھولا تھا۔


&

Post a Comment

0 Comments