Siyah Bakht by Mehar Abbas Novel Complete Pdf Download


Siyah Bakht by Mehar Abbas.

Complete Online Urdu Novel in Pdf Siyah Bakht by Mehar Abbas Pdf Novel based on Friendship and Uni Based Love Story Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Urdu Novels Online Reading in Mobile. Free Pdf Complete Posted on Novel Bank.

Siyah Bakht novel complete pdf free download and online read in complete pdf novel written by Mehar Abbas.

Best urdu novel Siyah Bakht download pdf free novel. Mehar Abbas famous urdu novels posted on novel bank website.

Novel Bank website present a free pdf free urdu novel for download in different categories like haveli based innocent heroine novels in pdf, forced marriage based rude hero pdf novels and urdu romantic novels pdf download.

کائنات بہت دیر سے انعم کا انتظار کر رہی تھی لیکن وہ نہ آئی تو کائنات لیکچر لینے چلی گئی۔ لیکن پہلا لیکچر کے گزر جانے کے بعد بھی انعم جب نہ آئی تو اب اسے فکر ہونے لگی، اس نے انعم کو کال کی۔

 بیل تو جا رہی تھی لیکن رسیو کوئی نہیں رہا تھا انعم کے علاوہ کسی اور کا نمبر بھی اس کے پاس نہیں تھا، کائنات پریشان سی ہوتی وہیں سڑیوں پہ بیٹھ گئی تھی۔

زین جو کہ کافی دن سے کائنات کو دوستی کی آفر کر رہا تھا لیکن وہ مان نہیں رہی تھی، آج کائنات کو اکیلے دیکھ کر اس کے پاس آ گیا۔

کیا ہوا ایسے کیوں بیٹھی ہو۔
 
زین پلیز چلے جاو یہاں سے، مجھے تنگ نہیں کرو۔ کائنات کو زین کی نظروں سے عجیب وحشت سی محسوس ہوتی تھی۔
 
اس سے پہلے کہ کائنات اٹھ کر جاتی زین نے جلدی سے اس کا ہاتھ پکڑ لیا۔ اتنا اکڑنے کی ضرورت نہیں ہے، میں نے بہت سیدھی کی ہیں تم جیسی، تم کیا چیز ہو۔

کائنات سے اب اور برداشت نہ ہوا تو اس نے الٹے ہاتھ کا تھپڑ زین کے منہ پر مارا۔ زین کو کائنات سے ایسی کسی حرکت کی امید نہیں تھی۔ وہ تو شاک میں ہی چلا گیا۔

تم کیا سمجھتے ہو خود کو، کیا سوچ کر تم نے میرا ہاتھ پکڑا، معصوم ہوں بے حیا نہیں، پڑھائی کے لیے آئی ہوں یونی نہ کہ تم جیسوں کی طرح ٹائم پاس کرنے،خبردار جو آج کے بعد میرے پاس بھی آئے۔

کائنات کے اونچا بولنے کی وجہ سے اردگرد بہت سے سٹوڈنٹس جمع ہو گئے تھے اور ان سب میں ہی حدید بھی شامل تھا جو کہ بے ہوش ہونے کو تھا۔ کائنات کا یہ روپ دیکھ کر اس کے دل نے اور زور سے دھڑکنا شروع کر دیا تھا۔


&

Post a Comment

0 Comments