Bloody Mafia by Ilsa Complete Pdf Novel Free Download


Bloody Mafia by Ilsa.

Complete Online Urdu Novel in Pdf Bloody Mafia written by Ilsa Pdf Novel based on Gangster, Cousin Marriage, Kidnapping Based and Revenge Based Urdu Romantic Novel Downloadable in Free Pdf Format. Urdu Novels Online Reading in Mobile Free Pdf Complete Posted on Novel Bank.

free PDF novels download Bloody Mafia by Ilsa. She also written best pdf novels online.

Novel Bank website present a famous pdf novels in different categories like age difference based top PDF novels download, haveli based download pdf novels for free and forced marriage based urdu romantic novels download pdf.

ارے حرافہ کہاں مر گئی ہے برتن تیری ماں دھوئے گی ڈھیر لگا ہے برتنوں کا کام چور کہی کی گھسی پڑی ہو گی نیول میں۔۔ ثمرین ناگن کی طرح پھنکارتی بولی تھی۔

ارے امّاں ناول ہوتا ہے۔ میڈیم صاحبہ سمجھتی ہے اِس کے لیے کوئی شہزادہ آئے گا شکل دیکھی ہے اِس نے اپنی شہزادہ آئے گا تو صرف میرے لیے دیکھنا امّاں۔۔ اب کی بار ثمرین کی بیٹی امامہ تمسخرانہ سی ہنس کر بولی تھی۔ ثمرین بھی قہقہہ لگا کر ہنسی تھی ساتھ میں کُرسی کھینچ کر بیٹھ گئی تھی۔

 ان دونوں کی باتیں سُن کر گلے میں پھندا سا اٹک گیا تھا۔ اس کے دو آنسوں انکھوں سے ٹوٹ کر گرے تھے وہ ان سب باتوں کی بچپن سے عادی تھی اس نے جلدی سے موبائل بند کیا جس میں اُس کا کُل جہاں آباد تھا افسردگی سے اُٹھ کر شیشے کے سامنے کھڑی ہو گئی۔

بلیک کلر کے پٹیالا شلوار قمیض پر ہم رنگ دوپٹہ کاندھے سے گزار کر کمر پر باندھا ہوا تھا دودھ کی طرح سفید رنگت ، کالی بڑی بڑی آنکھیں جن میں کاجل لبا لب بھرا ہوا تھا ،تیکھی ناک جس میں ایک نگ والی لونگ ڈال رکھی تھی گُلابی ہونٹ بیضوی چہرہ کمر سے نیچے تک آتے کالے سیاہ بال جو بل والی چوٹیاں میں بندھے تھے کُچھ لٹیں چہرے پر تھی جنہیں وہ کان کے پیچھے کر کے کمر پر باندھا دوپٹہ کھول کر اسکارف کی طرح پہن کر کمرے سے نکل گئی۔

ارے ماہ رانی صاحبہ آپ کیوں آگئی ہم خود پیش ہو جاتے آپ کے اسٹورروم میں جہاں آپ رہائش پذیر ہیں۔ ثمرین اسے کچن میں اتا دیکھ تمسخرانہ ہنستے ہوئے بولی تھی۔

چاچی میں ابھی دھو دیتی ہوں برتن۔۔ انشاء کہتی سینگ میں پڑھے ڈھیر برتنوں کی طرف بڑھی انشاء کے ہاتھ تیزی سے چل رہے تھے۔ ثمرین اور اس کی بیٹی اسے کوستے ہوئے کچن سے چلے گئے تھے۔ انشاء کے حلق میں گولا سا جو اٹکا تھا وہ انسوں کی صورت باہر آرہا تھا۔


Or

Post a Comment

0 Comments