Love You Zindagi by Angel Urooj Complete Pdf Free Download

Love You Zindagi by Angel Urooj Novel

Love You Zindagi by Angel Urooj Complete Pdf Novel.

Love You Zindagi Novel Season Two of Khuwab Nagar Ki Shehzadi. This is Novel Based on Police Hero, Naughty Heroine Based and Revenge Based Funny Love Story Urdu Novel in Pdf Download.


ا سے فرصت سے وہاں بیٹھ کے دیکھو۔ ابھی ہٹو میرے بیڈ سے مجھے سونا ہے۔ دامل اسے سیٹ میں مگن دیکھ سرد لہجے میں بوتا تو وردہ کے ماتھے پہ بل پڑے۔

یہ میرے بیڈ سے کیا مطلب ہے تمہارا۔۔ کیا تم بھول رہے ہو میں تمہاری بیوی ہوں اور اب سے اس بیڈ پہ تو کیا اس کمرے میں موجود ایک سوئی پہ بھی میرا پورا حق ہے۔ تو تم کوئی نہیں ہوتے مجھے یہاں سے ہٹانے والے۔ وردہ پورے بیڈ پہ اپنا شرارہ پھیلاتی حق سے بولی۔ جب کے دامل پھر سے اسکے تم کہنے پہ ضبط کر کے رہ گیا۔

وہ ابھی نئی آئی تھی اس لیئے وہ کچھ کہہ نہیں رہا تھا۔ ورنہ وہ اچھے سے جانتا تھا کہ اسے کیسے سیدھا کرنا ہے۔

شاید تمہیں کم سنائی دیتا ہے میں نے ہٹنے کے ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ مجھے سونا ہے۔ دامل دانت پیس کے بولا۔

ہاں تو سو جاؤ۔ وردہ بیڈ پہ پھیلا شرارہ ایک طرف سے ہٹاتی خالی جگہ کی طرف اشارہ کر کے بولی۔

وردہ کی دی گئی تھوڑی سی جگہ کو دیکھتے دامل غصے سے الماری سے اپنے کپڑے لیتا واشروم میں گھستے دروازہ ٹھا کر آواز کے ساتھ بند کر گیا۔

اونہہ نخرے تو دیکھو کیسے ساتویں آسمان پہ پہنچے ہوئے ہیں۔ پر کوئی نہیں میں بھی وردہ ہوں سارے نخرے نکال نا دیئے تو کہنا۔ وہ خود سے بڑبڑاتی ڈوپٹہ اٹھائے بیڈ سے اتری۔

ڈریسنگ کے سامنے بیٹھ کے اس نے ایک ایک کرتے اپنی جیولری اتارنی شروع کی۔

یہ کھل کیوں نہیں رہی۔۔ پازیب کا لاک کھولنے کی کوشش کرتی جھنجھلا کے بولی کے اتنی دیر میں واشروم کا دروازہ کھولتے دامل باہر نکلا۔

سنو زرا یہ کھول دو مجھے سے کھل نہیں رہی۔ بیڈ کی جانب بڑھتے دامل کے قدم وردہ کی بات سنتے رکے تھے۔

نہیں کھل رہی تو زبان سے کاٹ دو۔ مجھے امید ہے جیسے قینچی کی طرف تمہاری زبان چلتی ہے نا یہ چاندی بھی کاٹ دے گی۔ دامل طنز کرتا اسے دیکھے بغیر اپنی جگہ پہ لیٹ گیا۔ مگر وردہ کا چہرہ غصے کی شدت سے سرخ پڑھ گیا تھا۔

غصے میں آکے اس نے اتنی تیز پازیب کھینچی کے اسکا لاک ہی ٹوٹ گیا۔

اس دو نمبر پولیس والے کی طرح یہ لاک بھی دو نمبر تھی۔ وہ ٹوٹے ہوئے لاک کو دیکھتی باآواز بلند دامل کو سنانے کے لیئے بولی۔ آنکھوں پہ ہاتھ رکھے لیٹے دامل نے باخوبی اسکی آواز سنتے تھوڑی سی آنکھ کھول کے اسے دیکھا تھا جو اب اپنے جوڑے سے الجھ رہی تھی۔

Post a Comment

0 Comments