Khushiyon Ki Rim Jhim by Rabia Rasheed Nova Pdf Download

Khushiyon Ki Rim Jhim by Rabia Rasheed Nova Novel

Khushiyon Ki Rim Jhim by Rabia Rasheed Nova Complete Pdf Novel.

Village Based Naughty Heroine Based Urdu Novel in Pdf Free Download. Online Read and Download Urdu Novel Pdf.

نور ایک شرارتی اور لڑنے جھگڑنے والی لڑکی تھی جبکہ ہادی ان کاموں سے دور بھاگتا تھا۔ پانچویں کلاس میں ان کا شاندار رزلٹ آيا تو گاؤں بھر میں مٹھائیاں بانٹیں گئیں۔ اس کے بعد وہ شہر میں پڑھنے کے لیے جاتے تھے۔ انھیں ایک ڈرائیور سفید چمچماتی گاڑی میں روزانہ چھوڑ آتا تھا۔ 

میٹرک کے بعد نور کو گھر بٹھانے کا کہا گیا مگر ہادی کی کوششوں سے وہ آگے پڑھنے بھی جانے لگی تھی۔ وہ دونوں اب موٹر سائیکل پر کالج جاتے تھے اور نور اسے راستے بھر میں ہنسواتی رہتی تھی۔

ہادی ایک منٹ رکو۔ نور نے اسے رکنے کو کہا لیکن وہ سنی ان سنی کرتا بائیک چلاتا رہا۔ یہ دیکھ کر نور نے اس کا کندھا پکڑ کر اس شدت سے ہلایا کہ بائیک گرتے گرتے بچی تھی۔

کیا مسئلہ ہے تمہیں؟"ہادی قمیض درست کرتے ہوئے بولا اور ساتھ ہی بائیک سے بھی اتر گیا۔

وہ امرود تو اتار دو۔ وہ بے حد معصومیت سے بولی۔ اس نے غصے سے اسے دیکھا اور پھر سے بائیک پر بیٹھ گیا۔

یہی کہنا تھا؟ بیٹھو۔

ہادی اتار دو نا بہت دل کر رہا ہے۔ وہ منت بھرے لہجے میں بولی۔ وہ اترا اور غصے سے اسے چند امرود اتار کر دیے۔ صد شکر کہ آج وہاں کوئی نہ آیا اور وہ دونوں روانہ ہو گئے۔ نور کو امرود بے حد پسند تھے چاہے وہ کچے ہوں یا پکے۔

یہ لو تم بھی کھاؤ۔ وہ کھاتے ہوئے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بولی۔ ہادی نے چلتی بائیک سے کندھے پر رکھے ہاتھ کو دیکھا اور پھر غصے سے بولا۔ میں نے نہیں کھانے۔

نہ بھی کھاؤ میرا کیا جائے گا۔ وہ ہاتھ پیچھے کرنے لگی تھی کہ وہ امرود چھیننے کے ساتھ بولا۔ ارے ایسے معاف کر دوں گا سارے امرود تم ہی کھاؤ گی۔ اور ساتھ ہی امرود کھانے لگا۔ نور کی وجہ سے اسے بھی امرود اچھے لگتے تھے۔

Post a Comment

0 Comments