Bikhar Gaye Teri Chah Main Hum by Fatima Ahmad Pdf Novel

Bikhar Gaye Teri Chah Main Hum by Fatima Ahmad Novel

Bikhar Gaye Teri Chah Main Hum by Fatima Ahmad Pdf Novel.

Cousin Based Love Story and Social Romantic Based Novel in Pdf Download.

Download Urdu Novel Pdf and Read Best Urdu Novel.

موبائل فون بجا تھا۔ کتنے دنوں سے جس بات کا ڈر تھا شاید آج وہ سچ ہونے والی تھی۔ نم آنکھوں کے ساتھ بجتے فون کی طرف دیکھا تھا۔

جلال شاہ۔۔ میں جانتی ہوں آپ سے کئے ہوئے وعدے کو نبھانے کا وقت آ چکا ہے مگر میرے دکھ اور اذیت میں ذرا برابر بھی کمی نہیں آ سکی جو مجھے کئی سال پہلے ملے تھے اور بد قسمتی سے اس سب کی وجہ بھی آپ ہی تھے۔

موبائل فون بج بج کر بند ہو چکا تھا۔ خود سے کہتیں وہ کمرے سے باہر جانے لگیں کہ پھر سے فون بجنے لگا تھا۔ دھڑکتے دل کے ساتھ کال ریسیو کی تو کچھ پل کے لیے گہرا سکوت چھا گیا تھا۔ دونوں طرف خاموشی تھی۔

کسی میں ہمت نہیں تھی کہ کوئی بھی کچھ کہہ پاتا۔ اس سے پہلے وہ کچھ کہتیں آنسو موتیوں کی صورت میں ان کے گالوں سے پھسل کر بے مول ہونے لگے۔

اسلام وعلیکم زری میری بہن کیسی ہیں آپ؟ دوسری طرف سے جلال شاہ کی جذبات سے لبریز آواز سنائی دی تھی۔

مم میں ٹھیک ہوں۔ سختی سے آنسو پہنچتے ہوئے جلال شاہ کے ساتھ ساتھ خود کو بھی یقین دلانے کی کوشش کی تھی۔

میں جانتا ہوں اس دن کے بعد آپ کبھی سکون سے سو نہیں پائیں۔ اتنے سال گزر گئے خدارا اب تو اپنے اس بھائی کو معاف کر دیں۔ میرا گناہ اتنا بڑا نہیں تھا جتنی بڑی سزا آپ مجھے دے چکی ہیں۔ وہ گناہگار نہ ہوتے ہوئے بھی زرمینہ سے معافی مانگ رہے تھے۔

نہیں آپ ایسا مت کہیں۔۔ آپ کی بہن نے آپ کو معاف کر دیا۔

مگر ایک بیٹی کی ماں آپ کو شاید کبھی معاف نہ کر پائے کہ جس کے سر سے باپ کا سایہ صرف آپ کی وجہ سے چھن گیا تھا۔ معاف نہ کرنے والی بات وہ صرف سوچ ہی سکی تھیں کہہ نہیں پائیں۔

کیا واقعی میں آپ نے مجھے معاف کر دیا ہے؟ جلال شاہ کا چہرہ خوشی سے دمکنے لگا تھا۔

جی بھائی۔۔ دل پر پتھر رکھ کر انھوں نے جلال شاہ کی بات کی تائید کی تھی۔ 

پھر میری بہن کب واپس آ رہی ہیں۔ جلال شاہ کے کندھوں پر سے منوں بوجھ اتر چکا تھا۔

بس اگلے ہفتے۔۔ پرسوں مہرماہ کا لاسٹ پیپر ہے۔ بس پھر ہم پاکستان کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

وہ اس جگہ واپس کبھی بھی نہیں جانا چاہتی تھیں جہاں سے ان کی تلخ یادیں وابستہ تھیں۔ مگر پھر اپنے شوہر اور جلال شاہ سے کیا وعدہ نبھانے کی خاطر یہ قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہو گئی۔

Post a Comment

1 Comments

  1. Ya kasa novel tha jis ma dushman ko us k anjam Tak hi nhi puhchya gaya usy saza hi ni Mili r hero heroin ko mar dia hai last par bht hi burii ending thi is novel ki na hi haleema ko saza Mili na hi azlan ka koi Sean bana ageeb hi novel tha..😖

    ReplyDelete

Thanks for feedback