Tera Hi Hai Nasha by Hooria Ahmad Novel

 Tera Hi Hai Nasha by Hooria Ahmad Novel

Tera Hi Hai Nasha by Hooria Ahmad Novel.

Police Officer Hero and Childhood Nikah Based Family New Urdu Novel.

کہاں تھے آپ جب مجھے بدکردار کہا جا رہا تھا۔ کہاں تھے اس وقت جب ہمارا بچہ دنیا میں آیا۔ کہاں تھے آپ جب مجھے دو گھنٹے بعد ہمارے بچے کے مرنے کی خبر  ملی۔اندازہ ہے آپ کو مجھے کتنی ضرورت تھی آپ کی اس وقت۔ اندازہ لگا سکتے ہیں کیا،  کہ مجھے کتنی تکلیف ہوئی اپنے بچے کا مردہ وجود دیکھ کر۔

یہ تھی آپ کی محبت، مجھے تکلیف دہ وقت میں اکیلا چھوڑنا آپ کی محبت تھی۔ وہ حد درجہ غصے میں بول رہی تھی اور وہ خاموشی سے سن رہا تھا۔ 

کیونکہ وہ جانتا تھا کہ وہ اپنے دل کی بھڑاس نکال رہی ہے۔ وہ باتیں جو اس کے دل میں ایک سال سے تھیں۔ جو اس نے کسی سے شیئر نہیں کی۔ اس نے کھینچ کر اسے زبردستی گلے لگایا۔ وہ اس کی باہوں میں بھی بےقابو ہوئی زخمی شیرنی بنی ہوئی تھی۔ یہ بات وہ خود بھی جانتا تھا کہ اس کی کوئی وضاحت اس کو مطمئن نہیں کر سکتی۔ 

میں ہر وقت تمہارے ساتھ تھا۔ تب بھی جب تمہیں خود کا بھی نہیں پتا تھا، تب بھی تمہارے متعلق ہر خبر رکھتا تھا۔ میں نے کسی لمحے بھی تم سے غفلت نہیں برتی۔ تم سے دور رہنا میری مجبوری تھی۔ میں تمہیں خود سے جڑے خطروں سے دور رکھنا چاہتا تھا۔

میں جانتا ہوں اپنے بچے کی پیدائش کے وقت میں تمہارے ساتھ نہیں تھا۔ مگر تم یہ کیوں بھول گئی کہ اگر تم اس کی ماں تھی تو میں بھی اس کا باپ تھا۔ تم نے اس کو اپنی گود میں لے کر محسوس کیا مگر میں نہ اس کا چہرہ دیکھ سکا، نہ اسے محسوس کر سکا۔ میں صرف اس کی قبر پر ہی جا سکا۔

میرے لیے یہ کتنا تکلیف دہ تھا، تمہیں اندازہ ہے۔ وہ میری بھی اولاد تھی۔ تم سے اور اس سے میں غافل نہیں تھا مگر تم دونوں کی حفاظت کی خاطر تم سے دور تھا۔

میری محبت کا اندازہ تم کبھی نہیں لگا سکتی۔ مجھے تم سے کتنی محبت ہے یہ تو میں خود نہیں جانتا۔ اگر مجبوری نہ ہوتی تو کبھی تم سے دور نہیں رہتا۔ وہ اسے اپنے دل کا حال بتا رہا تھا مگر وہ تو اس کی باہوں میں ہی بے ہوش ہوگئی تھی۔ 
*****

یہ کہانی ایک ایسے  پولیس آفیسر کی ہے جس کو اپنے پیشے سے ایمانداری کے باعث کافی نقصان اٹھانے پڑے۔ ایسے نقصان جو اس کی زات پر اور زاتی زندگی پر اثر انداز ہوئے۔

یہ کہانی ہے بچپن کے نکاح کی۔ اس لڑکے کی جس نے چھوٹی عمر میں نکاح ہونے کے باوجود اپنی منکوحہ کو نہیں بھولا۔ پل پل اس کی حفاطت کی۔

Post a Comment

2 Comments

Thanks for feedback