Mera Sodagar Mera Dildar Season 2 by Aiman Raza Novel

 

Mera Sodagar Mera Dildar Season 2 by Aiman Raza Urdu Novel in Pdf.

Rude Hero and Innocent Heroine based Story New Urdu Novels.

سلمان تم ایسا کیسے کر سکتے ہو بیوی ہوں میں تمہاری۔ تم اپنی ہی بیوی کو کیسے بیچ سکتے ہو یہ گناہ ہے حرام ہے یہ میں تمہارے نکاح میں ہوں سلمان پلیز ایسا مت کرو میرے ساتھ۔

روتے روتے اسکی ہچکیاں بندھ گئیں تھیں جبکہ سردار اس لڑکی کو دلچسپی سے دیکھ رہا تھا۔ جہاں لڑکیاں اسکی قربت کے لیے مرتی تھیں یہ لڑکی اس سے دوری بنانا چاہتی تھی کچھ تو بات تھی اس میں۔

گناہ کی ہی بات ہے تو میں نے تمہیں طلاق دی,طلاق دی, طلاق دی۔ اب خوش اب تم میرے نکاح میں نہیں جاؤ سردار کو خوش کرو۔اس نے عفاف کا منہ دبوچتے دوبارہ اسے سردار کے قدموں میں پھینکا اور باہر نکل گیا۔

پلیز مجھے جانے دو میرے ساتھ کچھ مت کرنا۔ اس نے فوراً سردار کے آگے ہاتھ جوڑ کر کہا اور پیچھے کھسکنے لگی۔

اگر تم اس بلڈنگ سے پانچ منٹ میں نکل گئی تو میرے آدمی تمہیں جانے دیں گے۔ لیکن اگر تم یہاں سے نہ نکل پائی تو آج رات میرے بستر پر مجھے خوش کرنے کی زمہ داری تمہاری ہے لٹل تھنگ۔ اسکے الفاظ تھے یا آب حیات وہ فوراً اثبات میں سر ہلاتی تیزی سے باہر بھاگی تھی۔

لفٹ سے وہ جلدی نیچے پہنچ جاتی تبھی اسی طرف بھاگی۔ جہاں سلمان اسکی دوست کے ساتھ باہوں میں باہیں ڈالے برے فعل انجام دے رہا تھا۔ آج تو پوری طرح اسکے قدموں تلے زمین کھینچ لی گئی تھی کہاں جاتی وہ۔

تم ذلیل انسان میری ہی دوست کے ساتھ مجھے دھوکا دیتے رہے۔ اس نے ایک دم سلمان کا کالر کھینچتے کہا تو وہ دونوں ہڑبڑا گئے۔

سلمان اسے واپس بھیجو یہ بھاگ گئی تو ڈیل کینسل ہو جائے گی۔

صبا نے سلمان کے گلے کا ہار بنتے کہا تو اس نے فوراً عفاف کو دبوچا اور ایک زور کا تھپڑ مارا کہ اسکے اعصاب جھنجنا اٹھے اور لمحہ لگا تھا اسے دنیا جہاں سے غافل ہونے میں۔۔
جب اسے ہوش آیا تو وہ ایک عالیشان بیڈ پر تھی اسکے کپڑے بدل دیے گئے تھے۔ 

جبکہ خود کو ان کپڑوں میں دیکھ اسکا دل کیا اسکی روح فنا ہو جائے۔


Post a Comment

0 Comments