Khuwab Nagar Ki Shehzadi by Angel Urooj Complete Novel


Khuwab Nagar Ki Shehzadi by Angel Urooj.

Naughty Heroine Cousin Based Family Funny Story Novel in Pdf.

یہ کہانی ایک ایسی لڑکی کی ہے جو اپنے خوابوں سے بےپناہ عشق کرتی ہے۔ ایک زندگی سے بھرپور، شوخ چنچل لڑکی جو سب کے چہروں پہ مسکراہٹ کی وجہ بنتی ہے۔ اس لڑکی سے دو لوگوں نے بےانتہا محبت کی تھی لیکن اس کے نصیب میں وہ آیا تھا جو اسے ایک آنکھ نہیں بھاتا تھا۔

جن کے مزاج میں زمین آسمان کا فرق تھا قدرت نے انہیں ایک کیا تھا۔ خوابوں کے پیچھے بھاگنے والی لڑکی نے عشق محبت سے دور رہ کے اپنے تمام تر سچے جذبات صرف اپنے محرم کے لیئے رکھے تھے۔ جس کے صلے میں اسے ایک بےانتہا چاہنے والا ہمسفر ملاتا۔
******

انکل کوئی ایسا سوٹ دکھائیں جس کا دوپٹہ کسی ہنڈسم سے لڑکے کی کھڑی میں پھنس جائے۔ انمول دوکان میں داخل ہوتی دکاندار سے بولی تو دکاندار سمیت وہاں موجود باقی لوگوں نے بھی حیرت سے منہ کھولے اسے دیکھا۔ جب کے میشا نے اپنا سر پیٹا۔ اس لڑکی سے کہیں بھی کسی بھی بات کی امید کی جا سکتی تھی۔

یہ مزاق کر رہی ہے انکل۔ آپ دکھائیں نا کوئی اچھا سا سوٹ۔۔ میشا نے بات سنبھالی۔

نہیں میں مزاق نہیں کر رہی۔۔۔ انمول نے سیریس انداز میں کہا۔

انو چپ ہوجاؤ۔ کیوں خود کو سب کی نظروں میں پاگل ثابت کرنا چاہتی ہو۔ میشا نے اسکا بازو پکڑتے اسے آنکھیں دیکھا کے باز رکھنا چاہا۔ تو انمول بھی برا سا منہ بناتی خاموشی سے پوری دکان میں نظریں دوڑانے لگی اور پھر جو اسنے دکاندار کی ناک میں دم کیا پھر تو مشی بھی اسے روک نا پائی۔

تم بہت بدتمیز ہو مشی۔۔ کیا ہوجاتا اگر میں چیک کر کے ڈوپٹہ لے لیتی۔۔ کیا پتہ میرا ڈوپٹہ بھی کسی کی کھڑی میں اٹک جاتا۔ دکان سے نکلتے ہی انمول حسرت بھرے لہجے میں بولی۔

جب تم اکیلے آؤ نا تو یہ شوق بھی پورا کر لینا لیکن میرے ساتھ اپنی ان فضول حرکتوں پر زرا کنٹرول کیا کرو۔ وہ دونوں باتیں کرتی آگے بڑھ رہی تھی کے ایک دم انمول کا دوپٹہ کسی چیز سے اٹکا جس کی وجہ سے ایک دم اسکی ہلکی سی چیخ نکل گئی۔

آہ ه ه۔۔۔ وہ ایک دم جھٹکے سے مڑی تو اپنا دوپٹہ ایک خوبرو نوجوان کی کھڑی میں اٹکا ہوا دیکھ آنکھیں حیرت کے مارے پھیل گئیں۔ اسکی حسرت ایسے پوری ہوگی یہ تو اسنے سوچا ہی نہیں تھا۔ بےیقینی سے یہ منظر دیکھتے جیسے انمول کی تو دل کی مراد پوری ہوگئی تھی جب کے میشا بھی حیرت سے منہ کھولے سب دیکھ رہی تھی۔

سوری پتہ نہیں یہ کیسے اٹک گیا۔ میں نکال دیتا ہوں۔ وہ لڑکا غلطی نا ہونے کے باوجود بھی شرمندہ ہوتے بولا۔

ہائے آپ نہیں جانتے آج آپکی کھڑی نے میری چند خواہشوں میں سے ایک خواہش پوری کر دی ہے۔ انمول آنکھیں پٹپٹاتی اس لڑکے کے سامنے آ رکی تو ان سے ناسمجھی سے اپنے سامنے کھڑی لڑکی کو دیکھا۔ جس کی بھوری آنکھیں تیخے نقش، درمیانہ قد۔ وہ چہرے سے اسے کافی معصوم لگی۔

اور انمول کی یہی تو خاصیت تھی۔ وہ دیکھنے میں جتنی معصوم لگتی تھی۔ اسکی حرکتیں اتنی ہی خطرناک ہوتی تھیں۔

میں سمجھا نہیں آپ کیا کہنا چاہتی ہیں۔ وہ لڑکا کھڑی سے دوپٹہ نکالنے کی جدوجہد کرتا ناسمجھی سے پوچھنے لگا۔

میری نا برسوں سے خواہش تھی کے میرا بھی دوپٹہ کسی ہنڈسم سے لڑکے کی کھڑی میں پھنس جائے اور دیکھیں اللہ نے آج میری یہ خواہش بھی پوری کردی۔ انمول کے چہرے پر خوشی ہی خوشی تھی۔

کیا میں آپ کو ہنڈسم لگتا ہوں۔ وہ تو جیسے سامنے والی کے چہرے میں ہی کھوگیا تھا۔

اس میں کوئی شک نہیں۔ انمول نے صاف گوئی کا مظاہرہ کیا۔

وہ لڑکا واقع کسی ہیرو سے کم نہیں تھا۔ لمبا قد۔۔ گندمی رنگت۔۔ گھنی داڑھی مونچھوں۔۔ سوٹ بوٹ پہنے وہ کسی کا بھی دل دھڑکانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔

انو ہمیں چلنا چاہیئے اور سوری یہ پتہ نہیں کیا کیا بولتی رہتی ہے۔ خاموش کھڑی میشا آخر بول پڑی اور آگے بڑھ کے ڈوپٹہ کھڑی کے لاک سے کھینچ کے نکالا جس کی وجہ سے دوپٹہ میں سوراخ ہوگیا۔

ہاں مشی کی بچی یہ کیا کیا تم نے۔۔ وہ سوراخ میشا کو دیکھاتے چیخی۔

پاگل ہوگئی ہو آہستہ بولو لوگ متوجہ ہو رہے ہیں ہماری طرف۔۔ میشا نے فوراً اسکے منہ پر ہاتھ رکھا۔

اور تم نے جو میرے فیوریٹ سوٹ کا دوپٹہ پھاڑ دیا اسکا کیا۔۔ اب کے وہ ماتھے پر بل ڈالے دبا دبا چیخی۔

اب جو ہونا تھا وہ ہوگا چلوں یہاں سے دائم بھائی فوڈ کوڈ میں ہمارا انتظار کر رہے ہوں گے۔ میشا اسکا ہاتھ پکڑے اپنے ساتھ گھسیٹتی ہوئی لے جانے لگی۔

ایک منٹ رکو۔۔۔ انمول کے کہنے پر میشا کے قدموں کو بریک لگی۔

ہیلو مسٹر ہنڈسم تمہارا نام کیا ہے۔ انمول پیچھے مڑتی اس لڑکے سے بولی جو اب تک اسے ہی دیکھ رہا تھا۔

فہد۔۔۔ وہ دلکشی سے مسکرایا۔

اچھا لگا آپ سے مل کے۔۔۔ بائے۔۔۔ میشا کے پکڑ کے لے جانے پر وہ ہاتھ سے بائے کرتی اسکے ساتھ فوڈ کوڈ کی طرف بڑھ گئی جب کے دور تک فہد کی مسکراتی نظروں نے اسکا پیچھا کیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments