Yaldaa by Muskan Kanwal Complete Novel



Yaldaa by Muskan Kanwal.

This is novel based on Illuminati and Suspenseful story of selfish, egotistical so-called human beings.

یہ کہانی ہے ایک تاریک یلدا کے سائے میں ابھرتے گناہوں کی، یہ کہانی ہے ایک ظلم کے بےتاج بادشاہ "زرار وجاہت" کی۔

 یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جسکی زندگی میں آنے والا ہر ایک مرد ہر ایک روپ میں آزمائش بنا، یہ کہانی ہے سفید جھوٹ میں مبتلا کرداروں کی، یہ کہانی ہے خواہشات کی تکمیل کے لیے اپنے احساسات سے مُکر جانے والوں کی۔

نام : یلدا
معنی : تاریک رات
مصنفہ : مسکان کنول
مرکزی کردار : زرار وجاہت ، نورُالحیا، جاسم اسفندیار 
(تمام کردار فرضی ہیں)
بنیادی نقطہِ نظر : سفید جھوٹ، نفرت و محبت، انجام، رومانوی

سختی سے اس کی کلائی تھامتے وہ اب کے ذینوں کو عبور کر رہا تھا چھوڑیں مجھے۔۔۔۔۔۔ یا اللہ مجھے تکلیف ہو رہی ہے ہاتھ چھوڑے میرا۔۔۔۔۔۔ وہاں تمام ملازمین سکتے کے عالم میں تھے نہ جانے اب اس لڑکی پر کون سی قیامت ٹوٹنی تھی۔

الب باہم پیوست کیے اُسکی ہر صدا سِرے سے نظرانداز کیے شاہ جہاں کے کمرے میں داخل ہوا تھا لمحوں کا کھیل تھا ۔

خود قدم روکتے اس نے بے دردی سے اس کی کلائی پَرے جھٹکتے فرش کی جانب دھکیلا تھا۔

ایک کراہ کے ساتھ وہ منہ کے بل ان کے قدموں میں گری تھی کئی آبِ چشم ذلّت کے باعث رخسار پر پسلے تھے۔

یہ۔۔۔ یہ سب کیا ہے زرار؟؟؟ شاہ جہاں نے اس کو تھامتے کھڑا کیا تھا۔

پوچھے آپ اپنی اس کریکٹر لیس بیٹی سے کہ رات کی تاریکی میں یہ کہاں بھاگ رہی تھی۔۔۔ تنے نقوش زہرخند لہجہ، وہ حسن کا دیوتا قہر برساتے بھی سحر انگیز سا تھا۔

 نورالحیا۔۔۔۔ اب کے شاہ جہاں نے اسے جھنجھوڑا تھا
نن۔۔۔۔ نہیں۔۔۔۔ بابا یہ۔۔۔۔ جج۔۔۔۔ جھوٹ بووول رہے ہیں۔

 (شٹ اَپ یوہ بیچ)
 آئنم شاہ نے قریب بڑھتے اسکا رُخ اپنی جانب مُڑا تھا۔۔۔ اور ٹھیک اس ہی لمحے ایک زناٹے دار تھپڑ نے اسکے حواس معطل کیے تھے توازن برقرار نہ رکھتے وہ عقب میں کھڑے زرار وجاہت کا سہارا لے گئی۔۔۔۔ جبکہ وہ خود اب محفوظ سا ہوتے مسکرا رہا تھا۔

Post a Comment

0 Comments