Shama e Ulfat by Ayn Khan Complete Novel

 www.urdunovelbank.com

Shama e Ulfat by Ayn Khan.

This is novel based on Haveli, Revenge and Cousin based Romantic Story.

اتنی سردی میں یہاں کیوں کھڑی ہو؟ سردی لگ گئی تو۔۔ وہ اس کے پاس کھڑا ہو کر اسے اپنے حصار میں لیتے ہوئے گھمبیر لہجے میں بولا۔

اچھا ہے نہ مر جاؤں، اس اذیت سے جان چھوٹ جائے گی۔ حورین اپنی گردن پر اس کے ہونٹوں کی سرسراہٹ محسوس کرتے ہوئے آنکھوں کو بند کئے بولی۔

کون سی اذیت دی ہے میں نے تمہیں۔ عالم شاہ غصے سے اس کا رُخ اپنی طرف کرتے ہوئے اسے کندھوں سے تھامے غرایا۔

مجھے درد ہو رہا ہے شاہ جی۔ وہ نظروں کو جھکائے ہوئے ہی بولی۔

اور اس درد کا کیا جو تم مجھے اپنی باتوں سے دیتی ہو نین۔ وہ حورین کے لرزتے وجود کو خود کے قریب کیے اس کے بالوں میں منہ چھپائے اس کی خوشبو کو محسوس کرتے ہوئے وہاں لب رکھے بولا۔

دوسری شادی مت کریں شاہ جی، ورنہ میں مر جاؤں گی، آپ کی نین جیتے جی مر جائے گی۔ عالم کو اس کے آنسو خود کی قمیض میں جذب ہوتے محسوس ہوئے اس کی ہچکیاں بند گئی تھی۔

وہ میری بچپن کی منگ ہے، اور یہ شادی تو ضرور ہو گی۔ عالم اس کے آنسو کو نظریں چراتے ہوئے بولا۔

تو پھر مجھے کیوں لے کر آئے اپنی زندگی میں کیوں کی مجھ سے زبردستی شادی، کیوں مجھے رسوا کیا کیوں میری منگنی والے دن پہنچ کر مجھ سے زبردستی نکاح کیا، ہونے دیتے، مجھے زریاب کا بننے دیتے اس کی بیوی۔۔۔ حورین ابھی بول ہی رہی تھی کے عالم غصے سے اسے دیکھتے ہوئے اس کا جبڑا دبوچ چکا تھا۔

آج تمہاری زبان سے اس زریاب کا نام سنا ہے آئیند اس کا نام تمہاری زبان پر آیا تو تمہارے ٹکرے ٹکرے کر دوں گا۔ وہ اسے جبڑے سے دبوچے سرد اور روکھے لہجے میں بولا۔ آنکھوں سے خون جلکھنے والا ہو گیا۔

محبت کی دعویدار تھی تم مجھ سے اور منگنی کسی اور سے کیسے ہونے دیتا، مجھے مجبور مت کرنا تمہارے ساتھ وہ کرو نین جس کے بعد تم روتی رہ جاؤ۔ عالم اسے بولتے ہوئے جھٹک کر وہاں سے پیچھے ہوا۔

اگر آپ نے دوسری شادی کرنی ہے تو مجھے طلاق۔۔۔ ابھی حورین بولتی عالم واپس مڑتے ہواسے کلائی سے تھام گیا۔
اس کے ہونٹوں پر جھکتے ہوئے اپنا جنون غصہ ان پر اتارنے لگا۔ حورین کو لگا آج اس کی سانس بند ہو جائے گی۔

عالم کے کندھے پر ہاتھ مارتے ہوئے اسے خود سے دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے رو رہی تھی۔

Post a Comment

5 Comments

Thanks for feedback