Had Hi Kardi Hum Ne Yara by Amna Mehmood.
This is novel based on Secret Agent and Naughty Heroine based funny love story.
آج پھر وہ حسب عادت بس آنے سے پہلے بھٹہ کھا کر وقت گزار رہی تھی اور ساتھ ہی ساتھ اپنے آپ سے محو گفتگو بھی۔ یہ عادت اسے اپنی پھپھو سے وراثت میں ملی تھی۔
پتہ نہیں اشمل یہ دنیا اتنی فضول کیوں ہے؟ اشمل نے بآواز بلند ارد گرد نظریں دوڑاتے ہوئے کہا۔
کسی کو بھی دیکھو لو ایک ہی رونا رو رہا ہوتا ہے کہ پوری نہیں پڑتی، مہنگائی بہت ہے، کیا کریں گزارا بڑا مشکل ہے۔ اشمل نے بھٹہ کھاتے ہوئے منہ کے زاویے بدلے۔
اگر ایسا ہے تو یہ بڑی بڑی عالی شان کوٹھیاں، لگژری گاڑیاں، رنگ برنگے برینڈ کے کپڑے، اور طرح طرح کے لوازمات کون استعمال کر رہا ہے؟ بھوت یا جن؟
اشمل نے اونچی آواز میں خود سے پوچھا تو تھوڑے فیصلے پر بیٹھے فقیر نے اسے سر اٹھا کر دیکھا۔
سوری مسٹر فقیر شاید آپ میری آواز سے ڈسٹرب ہوئے ہیں۔ اشمل نے معزرت کی جس پر فقیر نے دوبارہ اپنی گردن جھکا لی۔
بھٹہ کھاؤ گے؟ یہ وہ سوال تھا جو اشمل پچھلے دو ماہ سے مسلسل اس فقیر سے پوچھ رہی تھی۔
فقیر نے "نہ" میں گردن ہلائی اور دوبارہ زمین پر کچھ لکھنے لگا۔
مجھے تم پر شدید حیرت ہے میں نے آج تک ایسا انسان نہیں دیکھا جو "سُن" تو سکتا ہو مگر "بول" نہ سکے۔ اشمل نے بھٹہ پھینکتے ہوئے اپنے ہاتھ جھاڑے۔
فقیر نے ایک نظر دور سڑک پر پڑے بھٹے کی طرف دیکھا اور پھر اشمل کو دیکھتے ہوئے سر افسوس سے نفی میں ہلایا۔
بس کرو ہم نے ٹھیکہ نہیں لے رکھا اس ملک کی صفائی کا، ویسے بھی آج میرا دماغ بہت خراب ہے، تمہیں میں نے بتایا تھا ناااااا کہ میرا باس پاگل ہے مگر پڑھا لکھا پاگل اور پڑھا لکھا پاگل عام پاگل سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ پوچھو کیسے؟ اشمل نے اپنا ہاتھ ہوا میں نچاتے ہوئے فقیر سے کہا جس پر وہ اسے دیکھنے لگا۔
وہ ایسے کہ عام پاگل یا تو ہنستا ہے یا روتا ہے مگر پڑھا لکھا پاگل نہ تو ہنستا ہے اور نہ ہی روتا ہے بلکہ وہ صرف "بھونکتا" ہے وہ بھی انگلش میں۔ اشمل نے غصے سے کہتے ہوئے سڑک کی طرف دیکھا جس پر فقیر کے چہرے پر زرا سی مسکراہٹ آ کر معدوم ہو گئی۔
چلتی ہوں بس صاحبہ تشریف لے آئی ہیں۔ ہائے اشمل تیری آدھی زندگی تو اس بس میں خوار ہوتے گزر گئی ہے۔ اشمل خود کلامی کرتی بس میں سوار ہو گئی جبکہ فقیر نے اسے دور تک جاتے ہوئے دیکھا۔
2 Comments
Bht acha novel hai ...I like the charac
ReplyDeleteVery nice novel.....I like the personality & character of imran
ReplyDeleteThanks for feedback