Tujhe Ishq Ho Khuda Kare by Ume Laila Complete Pdf Novel


Tujhe Ishq Ho khuda Kare by Ume Laila.

Rude Hero Based Love Story and Funny Urdu Story Complete Pdf Posted on Novel Bank.

حریم کا منہ کھلا ہوا تھا وہ حیرت سے اسے دیکھے جارہی تھی۔ جبکہ مرال کو بھی حیرت کا جھٹکا کا لگا ہوا تھا۔

مرال آگے آئی دیکھیں مسٹر۔۔

یہاں پہ کوئی مووی نہیں چل رہی جو آپ ہیرو کی طرح نڈر ہو کہ اظہار عشق فرمایں گے اور ہیروئن آپ کی دیوانی ہوجائگی۔ مرال نے اسے دھمکی دی۔

آپ کو پتا نہیں ہے ساحل بھائی کا۔ ان کو پتا چل گیا نہ تو وہ آپ کو کھڑے کھڑے اڑا دینگے۔ مرال نے ہاتھ سے پسٹل کا اشارہ کیا۔

اچھا آپ کے بھائی ہٹلر ہیں کیا جو مجھے اڑا دینگے۔ وہ ہلکا سا ہنسا اور مرال کی نکل اتاری۔

کیا آپ نے بھائی کو ہٹلر کہا؟ مرال کو تپ چڑھ گئی۔

کیوں اتنا برا لگ رہا ہے آپ کو۔ وہ دلچسپی سے مرال کو دیکھنے لگا۔

ویسے آپ میرے خیال سے میری ہونے والی سالی صاحبہ ہیں۔ وہ شرارت سے بولا۔

ہاہ دونوں نے بڑا منہ کھولا۔ یو ایڈیٹ تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھے سالی بولنے کی۔ مرال لال پیلی ہو رہی تھی۔ جب کہ حریم کو چکر آنے لگے ڈر کے مارے۔

کیوں کہ آپ مس حریم کی سسٹر ہیں
اللہ اللہ۔مرال نے بس اتنا کہا
وہ ڈھٹائی سے مسکرا رہا تھا۔

دیکھیں حریم کا خیال دل سے نکال دیں اسکی منگنی ہوچکی ہے۔ مرال نے اپنی طرف سے بم پھوڑا۔

تو غالب کے ساتھ ساتھ۔ حریم بھی جھٹکا کھا کے اٹھی۔

ہیں؟

کس ہوئی ہے میری منگنی۔ وہ مرال کو اپنی طرف کرکے حیرت سے پوچھنے لگی۔ تو مرال کو سخت غصہ آگیا۔
اسٹوپٹ۔

جب کہ غالب کو شک ہوگیا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔

مرال بات بنانے کی کوشش کر رہی تھی تاکہ جان چھوٹے غالب سے۔ اور وہ ڈفر ۔

بتاؤ نا۔ وہ مسلسل ہلاتے جارہی تھی مرال کو جب کہ غالب نے اسکا مذاق اڑانے کے انداز میں کہا۔

جی بتائے اپنی سسٹر کو کون ہیں وہ نئے نویلے فیانسی؟

مرال نے اپنا غصہ برداشت کرتے ہوے کہا۔ میرے کزن ساحل سکندر سے۔

اب کی بار غالب کے ساتھ۔حریم بھی شوکڈ تھی۔ اب آپ جاسکتے ہیں۔ غالب کے لب غصے سے پھنجے ہوئے تھے۔ اور وہ وہاں سے جانے لگا۔

حریم حیرت سے دیکھے جارہی تھی۔ مرال نے اس کے سر پہ چپت رسید کی۔ ڈفر میں اس سے جان چھڑانے کو ایسے ہی بول دیا کے تیری انگیجمنٹ ہوگئی ہو اور تو نے سارا پلان چوپٹ کردیا۔ وہ اس پہ غرائی۔

یہ تم نے جھوٹ بولا تھا؟ وہ منہ کھولے پوچھ رہی تھی۔

اور نہیں تو کیا سٹوپٹ تری منگنی کا تجھے نہیں پتا ہوگا۔

Post a Comment

0 Comments