Meri Talab Tha Wo Ek Shakhs by Shama Elahi Complete Pdf Novel


Online Urdu Novel Meri Talab Tha Wo Ek Shakhs by Shama Elahi Second Marriage Based, Rude Hero Based, Boss and Employee Love Story Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

گذرتا ہوا واقعہ گذرتا ہی تو نہیں ہے بلکہ وہ یاد بن کر بار بار گذر تا ہے۔ اور آج پھر جب وہ سامنے آیا سارے واقعات، نقصانات، دکھ، اذیت، تکالیف یاد آگئے تھے۔ وہ آج پھر رہنما کے ساتھ انٹریو کے لئے آئی تھی وہ دونوں باقی سب امیدواروں کے ساتھ بیٹھی تھیں کہ کان میں لڑکیوں کی آوازیں آنے لگیں تھیں

یہ مغرور سا ہنڈسم یہاں کا باس ہے
اف کتنا ہنڈسم ہے؟
اور مغرور بھی۔۔
یار ہنڈسم اور ریچ ہے تو مغرور تو ہوگا ہی

یار طالعہ واقعی باس بے حد ہنڈسم ہے۔۔۔ رہنما نے بھی اس کے کان میں سرگوشی کی "اچھا" وہ ایک بے تاثر نظر اٹھا کر اسے دیکھا جو قریب سے گذر رہا تھا اور وہ بھی ایک سرسری سی نظریں امیدواروں پر دوڑارہا تھا۔ دونوں کی نظریں ملی اور لگا جیسے کائنات تھم سی گئی ہو۔ وقت پیچھے ہوا تھا ہر واقعہ پہلے دن سے لے کر دہرا رہا تھا اور پھر ان کے درمیان آخری واقعہ ٹھہر گیا تھا۔

میرا کوئی اسٹینڈرڈ ہے اس کی اوقات ہی کیا ہے میرے سامنے 
ایسا لگ رہا تھا جیسے آج پھر وہ ذلیل ہو رہی ہو۔
اور تم لوگوں کو تو پتہ ہی ہے میری پہلی اور آخری محبت صرف اور صرف فرانہ ہے
آج پھر ایسا لگ رہا تھا کہ اس کے دل کے ٹکڑے ہو رہے ہو 
اسے طلاق دو 
ذہن میں جیسے ہی یہ لفظ چمکا وہ جیسے ہوش میں آئی تھی۔

اور ہاں اگر تم میرے نکاح میں رہنا چاہتی ہو تو میں تم پر رحم کر سکتا ہوں۔۔۔۔ وہ جاتے ہوئے پلٹ کر دوبارہ اس تک آکر کہنے لگا تھا۔۔۔ تمہیں بھی اپنے ساتھ رکھ سکتا ہوں۔۔ وہ بہت بے رحمی سے کہہ رہا تھا۔

سن ہوتے دماغ کے ساتھ طالعہ اس کے الفاظ ذہن میں دہرا رہی تھی اور جب سمجھ آیا تو شیرنی بن کر چھپٹ پڑی۔

تم کیا مجھ پر رحم کرو گے مسٹر ایلاف آفندی میں خود تمہیں ٹھکراتی ہوں، تم خود مجھ سے رحم کی بھیک مانگو گے مگر یاد رکھنا میں رحم نہیں کروں گی۔۔ وہ اس کا کلر پکڑ کر جھٹکا دی جس سے کوٹ کے اندر پہنے شرٹ کے اوپری بٹن ٹوٹے تھے۔۔۔ یاد رکھنا رحم نہیں کروں گی۔۔۔ نفرت سے کہتی ہوئی وہ پلٹ گئی تھی

Post a Comment

0 Comments