Meri Pathani by RB Writes Complete Pdf Novel Download


Online Urdu Novel Meri Pathani by RB Writes Funny and Love Story Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

ہائے اللہ میری نئی گاڑی توڑ دی۔ نکلو باہر جلدی کرو نکلو ۔ آریان جو کہ اپنے دوست سے کال پہ بات کر رہا تھا گاڑی کی زوردار آواز پر جب اس نے مڑ کر دیکھا تو اپنی نئی گاڑی کی یوں خراب حالت دیکھ صدمے میں چلا گیا۔

اس نے ان کی گاڑی کے بونٹ پہ ہاتھ مارتے غصے سے ان کو باہر نکلنے کا کہا۔

دعا اور حورم نے فورا گھبرا کر ایک دوسرے کو دیکھا۔

تم دونوں کو سمجھ نہیں آئی۔ میں کہہ رہا ہوں باہر نکلو۔' دعا اور حورم کو ٹس سے مس نہ ہوتے دیکھ وہ پھر بولا تو دونوں اللہ کا نام لے کر باہر نکلی۔

یہ دیکھو تم لوگوں نے میری نئی گاڑی کا کیا حال کیا ہے۔ آریان غصے سے انہیں گھورتا ہوا بولا۔

سوری بھائی ہمیں معاف کر دیں ہم نے جان بوجھ کر نہیں کیا۔ دعا فورا معذرت کرتے ہوئے بولی مگر اس کی معذرت بھی آریان کے غصے کو ٹھنڈا نہ کر پائی۔

کیوں معاف کردوں ہاں یہ دیکھو اتنا نقصان کر دیا میرا ۔ آریان غم و غصے سے اپنی خراب ہوئی گاڑی کی جانب دیکھتا ہوا بولا۔

اوہ ماڑا تم تو بدتمیزی کئے جا رہا ہے۔ وہ تم سے معافی مانگ رہا ہے نہ تم کیوں اتنا نخرہ دکھاتا ہے۔ حورم جو کب سے خاموش کھڑی تھی آخر کار میدان میں اترتے غصے سے آریان کو گھورتے ہوئے بولی۔

آریان نے دلچسپی سے اسے دیکھا۔ اور اسکا بولنے کا انداز 

ہا ہائے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔ ایک تو میری گاڑی خراب کر دی اوپر سے مجھے ہی سنا رہی ہیں آپ۔ آریان کمر پہ ہاتھ ٹکائے لڑاکا عورتوں کی طرح بولا۔

اوہ ماڑا ہمارا دماغ مت گھماو سمجھا نہ اگر ہمارا دماغ گھوم گیا نہ تو ہم تم کو گھما کہ رکھ دے گا۔ حورم انگلی اس کی جانب کئے اسے دھمکی دیتے ہوئے بولی جس پر آریان نے مسکراہٹ دبائی۔

چلو بھئی پیسے دو مجھے۔ میرا اتنا نقصان کر دیا تم لوگوں نے۔ آریان ہتھیلی اس کی جانب بڑھائے بولا تو دعا نے جی بھائی کہہ کر پیسے نکالنے چاہے مگر حورم فورا اس کا ہاتھ تھام گئی۔

کیوں ماڑا ہم کیوں دے پیسے ہمارا کوئی غلطی نہیں ہے اس کی غلطی اس نے گاڑی کیوں یہاں کھڑا کیا۔ حورم اپنی غلطی اس کے سر پر ڈالتی ہوئی بولی جس پر آریان کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔

اوہ میڈم یہ اچھا ہے کہ اپنی غلطی دوسروں کے سر ڈال دیں۔ آریان اسے دیکھ طنزیہ لہجے میں بولا۔

تو حورم نے آنکھیں چھوٹی کر کے اسے گھورا۔ اسی کی نقل کرتے آریان نے بھی آنکھیں چھوٹی کرتے اسے گھورا۔

Post a Comment

0 Comments