Teri Dehleez Jannat Hai by Ayesha Zulfiqar Complete Pdf Novel


Online Urdu Novel in Pdf Teri Dehleez Jannat Hai by Ayesha Zulfiqar A Story Based on Extra Marrital Affairs and Contract Marriage Based Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel available in Pdf Complete Posted on Novel Bank. Free Pdf Urdu Books Download.

اس دن بھی وہ رات تقریباً نو بجے آفس سے گھر آیا تو وہ صوفے پر آڑی ترچھی ہو کر بیٹھی ٹی وی دیکھ رہی تھی, حنان بس ایک نظر اسے دیکھتا ہوا اوپر چلا گیا، وہ اس سے بات ہی نہیں کر رہا تھا 
شائد اپنی بگڑی ہوئی بیوی کو راہ راست پر لانے کی کوشش کر رہا تھا 

وہ فریش ہو کر نیچے آیا، اپنے لئے چاۓ کا ایک کپ بنایا اور دھیرے سے اس کے ساتھ صوفے پر آ بیٹھا، رشا کچھ دیر تو ویسے ہی صوفے کی پشت سے ٹیک لگاۓ بیٹھی رہی، پھر دھیرے سے اٹھی اور اپنا سر حنان کے کندھے پر رکھ کر اس کے بالکل ساتھ جڑ کر بیٹھ گئی 

تم ناراض ہو ؟ اس نے پوچھا تھا, حنان کا دل یکدم ڈگمگا گیا

وہ تو اس کا برسوں کا خواب تھی

تمہیں کیا لگتا ہے؟ حنان نے کہا

اچھا سوری... رشا نے ریموٹ ایک طرف پھینکتے ہوئے اپنے دونوں بازو اس کے گرد باندھ دئیے، حنان کی بس ہو گئ، شائد اس کے لئے اتنی سزا کافی تھی، دھیرے سے چاۓ کا کپ میز پر رکھتے ہوۓ اس نے رشا کا ہوش ربا سراپا اپنے بازؤں میں بھرا تھا 

اب کیا سوچا ہے تم نے ؟ وہ اس کی آنکھوں میں جھانکتے ہوۓ بولا، رشا نے بولنے کی بجاۓ اپنے دونوں بازؤں کی گرفت آس کی گردن پر مضبوط کر دی تھی، اپنا چہرہ اس کے سینے میں چھپا لیا تھا 

اس لمحے اسے شیراز کی بے وفائی بری طرح چبھ رہی تھی، پورا ہفتہ ہو گیا تھا اسے ماتم مناتے... شیراز کی طرف سے بھلے ہی کوئی دلی وابستگی نہ ہوتی, لیکن اس نے واقعی دل لگایا تھا, شیراز پر اس کے ایک جھوٹ کے باوجود اعتبار کیا تھا 
اس لمحے حنان کے مضبوط بازؤں کی آغوش میں اسے ٹوٹ کر شیراز کی بے وفائی پر رونا آیا
رشا... حنان کو لگا جیسے اس کی شرٹ بھیگ رہی ہے

میری جان... رو کیوں رہی ہو؟ وہ اسکے چاند چہرے پر اپنے ہونٹ ثبت کرتا ہوا پوچھ رہا تھا 

سوری... وہ دوبارہ اس سے لپٹ گئی
اوپر لے چلوں؟ وہ اس سے پوچھ رہا تھا 
لے چلو... رشا کے کہتے ہی وہ اسے بانہوں میں اٹھا کر کھڑا ہو گیا

بعد میں غصہ تو نہیں کرو گی؟ وہ بولا
نہیں کرتی... رشا سے اس کے لبوں کا سامنا کرنا دوبھر ہو رہا تھا 

صبح اٹھکر یہ تو نہیں کہو گی کہ یہ بس ایک پیپر میرج تھی؟ وہ اسے بستر پر گراتے ہوئے پوری طرح اس پر حاوی ہوتا جا رہا تھا 

نہیں کہوں گی
 رشا کا وجود ہی کافی تھا اسے پاگل کرنے کے لئے.. اور وہ پاگل ہوتا جا رہا تھا

Post a Comment

0 Comments