Tum Bin Adhory Hain Hum by Noor ul Huda Complete Pdf Novel



Online Urdu Novel Tum Bin Adhory Hain Hum by Noor ul Huda Forced Marriage Based and Second Marriage Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

افنان سے اجازت لینے روم میں آئی تو وہ کہیں جانے کے لیے ریڈی ہو رہا تھا۔ 
"وہ مجھے مارکیٹ جانا ہے تو۔۔۔۔۔۔"

کتنی بار کہا ہے میرے سامنےمت آیا کرو۔ اس نے غصے سے برش پٹکا۔ 

مارکیٹ جانا تھا مام کی کچھ چیزیں لینی تھیں اس لیے۔ ۔۔

اپنے والٹ سے پانچ ہزار کے دو نوٹ نکال اس کے منہ پر مارتا وہ روم سے نکل گیا۔ عینی نے نیچے سے نوٹ اٹھائے اور تکیے کے نیچے رکھ دیئے۔ 
پیسے نہیں چاہیئے تھے اجازت چاہیئے تھی۔
آہستہ سے شکوہ کرتی وہ روم سے نکل گئی۔ وہ ایک دوکان سے شال خرید کر باہر آئی تو کسی سے ٹکرا گئی۔

آئی ایم سو سوری میں نے دیکھا نہیں آپ کو۔ 
عینی نے فورا معزرت کی اور نیچے گرا اپنا اوراس کا بیگ اٹھانے لگی۔ 

کس کس بات کے لیے معافی مانگو گی۔ میرا سب کچھ تو چھین لیا ہے تم نے۔

نشال کی بات پر اس نے بات پر اس نے ناسمجھی سے اسے دیکھا۔ 
"کیا ہوا مجھے نہیں جانتی۔"
اس نے طنزیہ پوچھا۔عینی نے نہ میں سر ہلایا۔ 
تمہارے شوہر کی محبت ہوں میں
نشال کی بات پر اس نے حیرانی سے اسے دیکھا پھر خود کو سنبھالتی بولی۔
"ہم بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں؟ "
نشال ہاں میں سر ہلاتی اس کے ساتھ مال میں بنے ریسٹورینٹ میں آگئی۔ 

اگر وہ آپ سے محبت کرتے ہیں تو انہیں مجھ سے شادی نہیں کرنی چاہیئے تھی۔
 
عینی نے نشال سے سوال کیاتو نشال نے عالیہ بیگم کے اس کو ناپسند کرنے سے لے کر اس کی شادی تک کا سارا احوال بتا دیا۔ 

میں نے کبھی ان سے شادی کی خواہش نہیں کی تھی۔اگر وہ ایک بار مجھے بتا دیتے کہ وہ مجبوری میں شادی کر رہے ہیں تو میں کبھی ان کی زندگی کا حصہ نہیں بنتی۔ میں خود مام سے بات کرتی آپ کےلیے۔
 
افنان تمہارے ساتھ خوش نہیں ہے وہ مجھ سے محبت کرتا ہے۔
نشال نے عام لہجے میں کہا۔ 

اگر وہ آپ سے شادی کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مام کو بھی میں منا لوں گی۔
 
عینی کی بات پر اس نے چونک کر اسے دیکھا۔ 
تمہیں فرق نہیں پڑے گا اپنے شوہر کی دوسری شادی سے؟
نشال نے سوال کیا۔ 

فرق وہاں پڑتا ہے جہاں محبت ہو۔وہ تو نفرت کرتے ہیں مجھ سے۔
عینی نے افسردگی سے کہا۔ 

اور تم؟ نشال نے کسی خدشے کے تحت پوچھا۔ 
میاں بیوی کے رشتے میں محبت سے زیادہ عزت ہونی چاہیئے۔ انہوں نے تو مجھے عزت کے قابل بھی نہیں سمجھا لیکن شوہر ہونے کے ناتے میں ان کی عزت ضرور کرتی ہوں مگر مجھے ان سے محبت نہیں ہے۔
عینی نے مسکراتے ہوئے کہا۔ 

مجھے کچھ وقت دے دیں مام کی طبیعت آج کل خراب رہنے لگی ہے۔ وہ کچھ سنبھل جائیں پھر میں انہیں منا لوں گی۔
عینی نے مسکرا کر کہا تو نشال اس کے گلے لگ گئی۔

Post a Comment

0 Comments