Fareb e Chasham Novel by Umaima Khan Season 1 Complete Pdf Download


 Online Urdu Novel Fareb e Chashm by Umaima Khan Revenge Based and Flim Industry Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel Complete Posted on Novel Bank.

دادا سائیں کچھ بات کرنی ہے مجھے آپ سے۔۔۔ 
چائے کا کپ منہ کو لگاتے وہ ہمیشہ کر طرح آج بھی مختصر بات کر رہا تھا۔   

 مردان خانے میں ملنا مجھ سے۔
 نہیں یہی اماں سائیں اور پھوپھو سائیں کے سامنے بات کرنی ہے ۔۔۔

مرال کا کھانے کو جاتا ہاتھ رکا۔۔۔۔ خوفزدہ نگاہوں سے اسے رکنے کا کہا لیکن وہ کسی کا تابع تھوڑی تھا۔۔۔۔

 مرال سے شادی نہیں کروں گا میں۔۔۔ 
چند لفظوں کا یہ جملہ کھانے کی میز پر بیٹھے ہر نفس پر بم بن کر گرا۔۔۔۔

سب سے پہلے فائزہ آفندی ہوش میں آئ۔۔۔۔
عالیہان یہ کیا کہ رہے ہو
 وہی کہ رہا ہوں اماں سائیں جو شروع سے کہتا آ رہا ہوں 

 عالیہان۔۔۔۔۔ 
تم ہمارے فیصلے سے انکاری ہو۔۔۔

انکا سرخ چہرہ انکے کڑے ضبط کا گواہ تھا ۔۔۔
میز پر بیٹھے لوگ خاموشی سے دادے اور پوتے کو دیکھنے لگے۔ ۔ ایک سیر تھا تو دوسرا سوا سیر۔۔۔۔

 ہممم کیونکہ میر عالیہان کسی کے فیصلے کا پابند نہیں ہے ۔۔

اسکا لہجہ دادا سائیں کو شرمندہ کر گیا ۔۔۔
گستاخی معاف دادا سائیں لیکن یہ پرانے رسم و رواج کا پابند نہ کریں ہمیں ۔۔۔۔
کئ سالوں سے چلنے والی اس رسم کو خدارا بند کریں۔۔۔۔

اسکی اپنی زندگی ہے،،، اسے جینے دیں،،، میری اپنی زندگی ہے مجھے جینے دیں۔۔۔ ہمیں کیوں ایک کھونٹی سے باندھ کر رکھا ہوا ہے۔ ""

اسکا اٹل لہجہ اسکے فیصلے کی پختگی کا گواہ تھا
زوار آفندی کچھ کہنے ہی والے تھے کہ فائزہ کے اشارے پر خاموشی اختیار کر گئے ۔۔

ہم تمہارے فیصلہ سے انکاری ہیں۔۔۔ 
وہی ہو گا جو آج سے پچیس سال پہلے تمہارے پردادا نے کہا تھا۔۔۔ 

 ٹھیک ہے پھر میں اگلی فلائٹ سے واپس جا رہا ہوں۔۔۔
یہ الیکشن یہ سیاست یہ پرانے رسم و رواج آپ کو مبارک۔۔۔۔

ہاتھ صاف کرتا وہ اٹھ کھڑا ہوا۔۔۔ جبکہ دادا سائیں پرسوچ نگاہوں سے اسکی پشت کو دیکھتے رہے۔۔۔۔۔

وہ اپنا فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹنے والا تھا اسکا اندازہ سب کو بخوبی ہو گیا تھا ۔۔۔

سب کے چہرے اتر چکے تھے جبکہ ایک مرال ہی تھی جو پہلی بار سکون سے پیٹ بھر کر ناشتہ کر رہی تھی ۔۔۔۔ 

ہونٹوں پر دھیمی سی مسکان رقصاں تھی ۔۔۔۔۔
چہرے پر سکون ہی سکون تھا ۔۔۔



Post a Comment

0 Comments