Yar e Man Sitamgar by Shama Elahi Complete Pdf Novel


Online Urdu Novel Yar e Man Sitamgar by Shama Elahi Three Couples, Funny, Brave Heroine, Secret Agent, Freind Ship, Mysterious, Yahodi Enemy Based Romentic Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

یہ کیا بیہودگی ہے میرے کپڑے کہاں ہے؟، میں یہ بکواس سا لباس ہرگز نہیں پہنوں گی
وہ بلیک جینز اور بلیک ٹی شرٹ زیب تن کیے ہوئے تھی 
"میم یہ سر کا آرڈر ہے "
ام ایمن کے نگاہوں میں اس کے لئے دکھ تھا 
"وہ کون ہوتا ہے میرے بارے میں آرڈر دینے والا "
ام ایمن کی بات سن کر اس کا دماغ جیسے کھول اٹھا تھا 
جبھی سر ایک دوسری لڑکی کو ساتھ لے آیا تھا 
اس کی نگاہ منتشاء کے بھیگے کھلے کمر سے بھی نیچے تک جاتے بالوں پر پڑی 
اتنے بڑے بال وہ اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھ رہا تھا اور حیرت انگیز طور پر وہ اسے پسند بھی آئے تھے اور اس کا ایک اصول تھا کہ جو چیز اسے پسند آتی وہ اسے قربان کر دیتا اپنے مذہب کے نام پر ۔
"تم اتنا شور کیوںمچا رہی ہو؟"
ااس نے غضیلے لہجے میں پوچھا  
اور وہ جو خود غصے میں تھی ایک دم پھٹ پڑی
یہ کیا کرتے پھر رہے ہو آپ اور یہ لباس۔۔؟ نہ مجھے ایسے کپڑے پہنے ہیں اور نہ ہی ایسی وحشت ناک جگہ پہ رہنا ہے، اور آپ۔ ۔۔

اس نے غصے سے کہتے ہوئے جملہ ادھورا چھوڑا 
التھرے۔ ۔ میرا نام التھرے ہیں" وہ عجیب سے انداز میں مسکرایا تھا 
"کیا ۔۔؟"
وہ حیران ہوئی تھی
تمہیں وہی کرنا ہوگا جو کہا جائے اسی لئے خاموشی سے وہ کرو
اب کی مرتبہ کہتے ہوئے اس کی مسکراہٹ غائب ہوئی تھی 

کیا مطلب جو کہا جائے وہ کرو بالکل نہیں میرا بیگ کہاں ہیں؟ ، میں شلوار سوٹ ہی پہنوں گی میں ایسا بے ہودہ لباس بالکل نہیں پہنوں گی 

وہ اس کے ایسے انداز اور عجیب سے نام پر شدید خوفزدہ ہوئی تھی مگر اپنا خوف اس پر ظاہر نا کرتے ہوئے سختی سے منع کر گئی 
"بکوس بند کرو اپنی "
وہ سرد لہجے میں کہتا ہوا غصے سے اس کی جانب بڑا تھا 
منتشا خوفزدہ سی پیچھے ہٹتی گئیں 
اگر جو کہا جائے وہ نہیں کیا تو اس کا انجام تمہیں بھگتنا ہوگا 

وہ اس کے جانب سرد سے انداز میں بڑھتا ہوا کہہ رہا تھا اور منتشاء پیچھے ہٹ رہی تھی یہاں تک کہ اپنے پیچھے رکھے صوفے سے ٹکرائی اور سیدھا صوفے پے گری

اگر اس پر یقین نہ ہو تو پھر جو کہا جائے اس کے الٹ کر کے دیکھو پھر دیکھنا تمہارا انجام کیا ہوتا ہے 

صوفوں کے دونوں ہتھوں پر ہاتھ رکھے اس کے چہرے پر ہلکا ساجھکتا ہوا وہ کہہ رہا تھا

Post a Comment

0 Comments