Wafa Ke Deep by Ayesha Jabeen Complete Novel Pdf Download


Online Urdu Novel Wafa Ky Deep by Ayesha Jabeen Cousin Based Love Story and Social Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

صبا اپنے ہاتھ پر لگا خون دیکھ بہت گبھر ا گی اور منل کو دیکھنے لگی جس کا چہرہ تکلیف کی وجہ سے زردہورہا تھا 

لاٸبہ اور روحان اس کےپاس آۓ روحان منال کا بازوپکڑ کر اپنٕی طرف گھوم کر اس کو بے چین نظروں سے دیکھنے لگا 

جب تمہیں چوٹ لگی تھی بتا نہٕیں سکتی تھی پتا نہیں کب سے چوٹ لگی اور خون بہتا جارہاہے اور یہ تو بتاو تم وہاں نیچھے کرنے کیا گی تھی کیا بکواس کی تھی میں سب سے وہ ایک دم غصہ میں آکر بولا 

منال جو پہلے بھی سہمی ہوٸی تھی اس کے اس طرح بولنے سے وہ ایک دم ڈر گی اور دھپ سے صوفے پر بیٹھ کر رونے لگی 

بس کریں دیکھ نہیں رہے وہ پہلے بھی پریشان ہے اور آپ اس طرح کررہے بعد میں پوچھ لیں گے و ہ وہاں کیسے گی تھی سارا وقت تو ہمارے ساتھ تھی شجاع نے روحان کو ٹھنڈا ہونے کا اشارہ کرتے ہوۓ منال کی طرف دیکھ بولا جو اس وقت زور وشور سے رو رہی تھی 

مجھے کیاپتا تھا یہ سب ہوجاۓ گامیں تو وضوکرنے گی تھی کہ کھانے سےپہلے نماز پڑھ لوں گی وہاں میرا پاٶں پھسلا اور میرے سر میں کچھ لگا میں وہی گر گی اور مجھے کچھ یاد نہیں منال روتے ہوۓ ہیچکیوں کے درمیان بے ربط ہو کر بولی

اچھا اچھا سہی ہے اب رونا تو بند کرو ایسے کیوں خود کو تکلیف میں ڈال رہی ہو پہلے بھی سر پر چوٹ ہے تمھارے روحان اپنے فون پر ڈاکٹر کانمبر ملاتے ہوۓبولا 

آپ کو کیا فرق پڑتا ہے چوٹ لگی ہویا مروں آپ کو تو اپنی انکوٸری کی فکر کب کیو ں کیسے کیا ہوا وہ منہ بنا کر بولی 

صبا اورلاٸبہ اس کے داٸیں باٸیں بیٹھی اس کو دلاسہ دے رہی تھی 
کیو ں نہیں فرق پڑتابہت فرق پڑتاہے خدانخواستہ تمہیں کچھ ہوجاتاتو میں کیا کرتا وہ روانی میں بول گیا

جب سب نے اس کی طرف دیکھ تو وہ فورا سنبھل کر بولا 

میرا مطلب ہے کہ را ت ہورہی تھی اور صبانے بتایا تھا تم ڈرتی ہوں اندھیرےسےاور میں نے لاٸبہ سے وعدہ کیا تھاتمہیں سہی سلامت تلاش کر کےلاٶں گا وہ صباأور لاٸبہ کو باری باری دیکھ کر بولا  

تو ان دونوں نے اثبات میں سرہلا کر اس کی طرف تشکر سے دیکھنےلگی منال نے ان دونوں کوایسا کرتے دیکھ کر زور سے اپنا سرجٹھکا 
دونوں اپنے بھاٸی کی چمچی ہیں وہ منہ میں بولی

Post a Comment

0 Comments