Shab e Hijar Ki Barish by Ume Emaan Fatima Novel Episode 11 to 14


Online Urdu Novel Shab e Hijar Ki Barish by Ume Emaan Fatima Feudal Based and Haveli Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel Pdf Posted on Novel Bank.

کچھ نہیں ہوا چھوٹی بی بی میں بالکل ٹھیک ہوں، وہ نگاہیں چراتے ہوئے آہستگی سے بولا۔
 تم آخر چاہتے کیا ہو عالم، تمہیں اپنی زندگی سے ذرا بھی پیار نہیں ہے، روز کسی نہ کسی سے الجھ کر آتے ہیں اور اچھی خاصی چوٹیں لگاتے ہو اور آج وہاں پر گولی کھائی اور اس کے بعد جا کر پھر سے الجھ پڑے ان لوگوں سے، وہ چڑ کر بولی۔
 اگر میں انھیں جواب نہ دیتا تو دوبارہ سے یہی حرکت کرے  اور اب انہیں معلوم ہوچکا ہوگا کہ عالم چودھری ان کا کیا حشر کر سکتا ہے تو آئندہ سے ایسی حرکت کبھی نہیں کریں گے اور مجھے دھوکہ دینے کے بارے میں تو سوچیں گے بھی نہیں، عالم نے سپاٹ لہجے میں کہا۔
 تمہیں اپنی زندگی سے پیار کیوں نہیں ہے عالم؟ وہ غصے سے بولی۔
 میں بڑے سرکار کا غلام ہوں اور غلاموں کو اپنے آقا کی زندگی کی پرواہ ہوتی ہے اپنی نہیں، مجھے معلوم ہے کہ اگر مجھے کچھ ہو بھی جائے تو میرے پیچھے رونے والا کوئی نہیں ہے مگر بڑے سرکار اور چھوٹے سرکار پہ بہت سارے لوگوں کا انحصار ہے۔
 اور رئیلی، عالم تمہیں ایسا کیوں لگتا ہے کہ تمہارے ہونے نہ ہونے سے کسی کو فرق نہیں پڑے گا، میرے متعلق نہیں سوچا کہ میرا حال کیا ہوگا تمہارے بعد، وہ  اس کی بات پہ غصے سے بولی۔
 آپ کو وہ مل جائے گا جسے آپ چاہتی ہیں، وہ سپاٹ لہجے میں بولا۔
 شرم نہیں آتی تمہیں یہ بات کرتے ہوئے اپنی بیوی کو کسی اور کے ساتھ تم تصور بھی کیسے کر سکتے ہو،؟ وہ غصے میں اس پر الٹ پڑی۔
 میرے تصور کرنے سے کیا ہوتا ہے حقیقت تو یہی ہے نا کہ میں آپ کی پسند نہیں ہوں بلکہ کوئی اور آپ کی پسند ہے اور آپ کو میرا ساتھ ویسے بھی قبول نہیں تھا تو اب کیوں ایسا کر رہی ہیں میں آپ کے رویے پر بہت الجھن محسوس کر رہا ہوں، وہ لب بھینچ کر بولا۔
 تم اتنی معصوم ہو کہ صرف بننے کی کوشش کر رہے ہو، وہ غصے سے بولی۔
 یہ آپ پہ ڈیپنڈ کرتا ہے کہ آپ مجھے کیا سمجھتی ہیں اور مجھے آپ کچھ بھی سمجھے اس بات سے فرق نہیں پڑتا مجھے، عالم نے سپاٹ لہجے میں کہا۔
 میں تمہیں کیا سمجھتی ہوں، چلو میں تمہیں آج بتا دیتی ہوں کہ میں تمہیں سمجھتی کیا ہوں، وہ اس کا گریبان پکڑ کر چبا چبا کر بولی۔
 مجھے کچھ نہیں سمجھنا اور پلیز مجھے بہت ضروری کام ہے مجھے وہاں جانا ہے، وہ واپس مرنے لگا تو ہانیہ نے اس کا بازو تھام کر اسے روکا۔


Online Reading

Post a Comment

0 Comments