Turbat e Dil by Mannat Shah Novel Complete Pdf Download


Online Urdu Novel Turbat e Dil by Mannat Shah Puzzle Murder Based, Revenge Based, Friendship Based and Love Story Based Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

کچھ کہانیاں کبھی ختم نہیں ہوتیں۔۔۔ اور نا ہی کچھ اذیتیں ہر انسان اپنے اندر کہانی لیے ہوئے ہے اور انسان سے جڑی کہانی تلخ ہے۔۔۔ مگر ان تلخ کہانیوں کے کردار خالص ہوتے ہیں۔۔۔ جو دکھ پی کر امر ہوتے ہیں۔۔۔

جیسے ولید خان اور سلطان چوہدری برسوں دنیا میں امر رہیں گے اپنی جان کا نظرانہ دے کر۔۔ کیونکہ انہوں نے اپنے بارے میں نہیں اپنے جیسے ان لوگوں کے بارے میں سوچا جن کی جانیں ان کو اپنی جانوں سے زیادہ قیمتی لگیں۔۔۔ تب ہی تو اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو یتیم کر کے چھوڑ گئے تاکہ کوئی اور یتیم نا ہو سکے۔۔۔

اور ذکی اس نے اس کھیل میں نا پہلے کچھ پایا اور نا بعد میں ہر چال پر بھاری خمیازہ بھگتا اپنی بیٹیوں کے ہاتھوں مات کھائی نا خود جی سکا اور نا بیٹیوں کو بچا سکا۔۔۔  اور نا ہی انہیں سب کچھ دے کر بھی ان کی تربیت سنوار سکا۔۔۔ اس نے اپنے ہر معاملے میں رسوائی اٹھائی تب ہی دنیا اسے ایک قاتل اور ایک بےحس سفاک انسان اور ایک برے باپ کے روپ میں جانتی ہے جس نے ہر معاملے میں مات کھائی۔۔۔

مومن اور بیربل دو ایسے کردار تھے جنہوں نے اپنی محرومیوں کو اپنے لیے عذاب بنا دیا تھا جنہیں نا دنیا میں سکون میسر آیا کبھی اور نا آخرت میں اور مومن اس نے تو خدا کی رحمت کی نافرمانی کر کے سفاکیت کی حدیں جس کی خاطر پار کیں آخر میں اسی بھائی کے ہاتھوں موت پائی۔۔

اور میک اس نے پہلے ذکی کی چاکری کی اور پھر اپنے بیٹوں کی موت کے بعد اس کے بدلے کی آگ میں جل کر خود کو درست کرنے کی بجائے اپنی آخرت خراب کی۔۔۔۔ اور ان لوگوں میں شامل ہوا جنہیں ہدایت کبھی میسر ہی نہیں آتی۔۔۔

معزم حسین اور تائی چاہ کر بھی کچھ نا بگاڑ سکے منتہا کا کیونکہ انسان سے تو لڑا جا سکتا ہے مگر اس کا نصیب لکھنے والے رب سے نہیں۔۔۔ اس لیے جیسا بویا اس کو کاٹا۔۔۔

پنکی حمنہ اور زینم میری کہانی کے ایسے کردار تھے جو ہمیشہ غلط کر کے حاصل کی چاہ میں رہیں اور پھر ہمیشہ کے لیے لا حاصل ٹھہرائی گئیں۔۔

 کیونکہ ابن آدم کو چاہت بھی وہی میسر آتی ہے جس میں اس کے رب کی چاہت ہو اور رب کی چاہت منافق دلوں اور انسانیت کو دکھ دینے والوں کو کب ملتی ہے۔۔۔

Post a Comment

0 Comments