Saroor e Dil Novel by Bint e Arif Episode 03


Saroor e Dil Novel by Bint e Arif Episode 03 Posted on Novel Bank. Age Difference, Rude Hero, Boss and Employ Love Story Based Online Urdu Novel.

 ماہین وہ تمہیں لاکھوں روپے دینے پر کیسے مان گیا؟ وہ تو کسی کو سنتا بھی نہیں ہے۔۔
عائشہ نےسوپ  پیتے ماہین سے پوچھا جو اپنی کتاب لیے بیٹھی تھی۔ 
"وہ۔۔۔ بس۔۔"
ماہین گڑبڑائی اصل بات تو وہ خود بھی چھپا گئی تھی۔ 
"ماہین تم کچھ چھپا رہی ہو؟" 
عائشہ نے گھورا۔ 
آپی وہ بس ایک چھوٹے سے ایگریمنٹ کی بنیاد پر مجھے تین لاکھ کا قرض دے رہے ہیں۔۔
ماہین نے اپنا لہجہ بہت نارمل رکھا تھا لیکن اسکے باوجود عائشہ کی سخت نظروں سے گھبرا رہی تھی۔ 
" کیسا ایگریمنٹ۔۔"
سوپ کا پیالہ رکھتے گھورا۔ 
 آپ کے صحیح ہونے تک مجھے وہاں نوکری کرنی ہے جب تک قرض نہیں اتر جاتا۔ 
لب چباتے بتایا۔ 
 کیا ؟ مجھے لگا ہی تھا وہ خود غرض انسان ایسے ہی مدد نہیں کرسکتا۔۔ اور تم نے ہاں کردی ؟
غصے سے پوچھا۔ 
آپی اس نے جیسے بھی مدد کی پر کرنے کو راضی ہے دوسرے تو کسی صورت مدد نہیں کررہے۔۔ اور آپکو اگر میری جاب کرنے کا سن کر تکلیف ہوئی ہے تو آپی اللہ نا کرے اگر آپکو کچھ ہوجاتا تو مجھے ساری عمر نوکری کرنی پڑتی ابھی تو صرف جب تک کرنی ہے جب تک آپ ٹھیک نہیں ہوجاتیں۔۔
اسکی بات عائشہ کو صحیح لگی۔ وہ کچھ لمحے لب بھینچے خاموش رہی ۔ 

" کس کام پر رکھ رہا ہے وہ تمہیں؟"
عائشہ کی بات پر ماہین مسکرائی یعنی وہ مان گئی تھی۔ 

پتا نہیں انہوں نے کہا ہے کہ میں کل آؤں آکر ایگریمنٹ سائن کروں کام وہ بتادنگے اور سمجھا بھی دینگے اور میں نے ان سے اپنی پڑھائی اور آپکی دیکھ بھال کا مسئلہ بیان کیا تو انہوں نے کہا وہ اسے بھی دیکھ لینگے۔۔
ماہین کی باتوں پر وہ ایک بار پھر پریشان ہوئی اسکی بہن بھولی تھی عمر نیں چھوٹی اور اب اسکی وجہ سے پریشان بھی۔ وہ شخص جو آفس میں کسی سے سیدھے منہ بات نہیں کرتا تھا وہ اتنی سہولت اسکی بہن کو کیوں دے رہا تھا۔ 

"لیکن وہ بہت اکڑو ہیں ۔۔۔"
ماہین نے ناک چڑھائی عائشہ ہوش میں آئی۔ 

"کیوں ؟"
عائشہ نے پوچھا۔ 

"بس بہت روڈ ہیں۔"
منہ بناتے کہا۔ 

"اس نے بدتمیزی کی تم سے ؟ بےعزتی کی۔۔"
عائشہ نے تکلیف سے پوچھا 

نہیں بات تو آپ جانب سے کررہے تھے اور جوس بھی منگوایا تھا لیکن پھر بھی مجھے وہ اکڑو لگے۔۔
اب کے  عائشہ مزید حیران ہوئی اتنی مہربانیاں اسکی بہن پر کیوں؟ یہ تو پورا آفس جانتا تھا کہ وہ اپنی منگیتر کو بھی اتنی عزت نہیں دیتا گویا اسکے لیے جوس منگوا کر آپ جناب سے بات کرنا۔

نیچے دئے ہوئے آنلائن آپشن سے پوری قسط پڑھیں۔


Post a Comment

0 Comments