Ranjish by Bint e Aslam Novel Complete Free Pdf Download


Ranjish by Bint e Aslam.

Complete Online Urdu Novel in Pdf Ranjish by Bint e Aslam Pdf Novel based on Gangster and Syco Villain Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format.

Ranjish Novel by Bint e Aslam Online Reading in Mobile Free Pdf Complete Posted on Novel Bank.

Best urdu novel Ranjish written by Bint e Aslam Complete Novel Download Pdf and Online Read Novel.

Novel Bank website present a famous urdu novels in pdf different categories like different cast marriage based rude hero novels in pdf, innocent heroine based social romantic novels download pdf and urdu romantic novels free pdf.

وہ تیار ہوکر کچن میں ائی تو آملیٹ کے لیے پیاز کاٹ رہا تھا۔ اس نے سارا کچن دیکھا اور پھر سینک کے جانب آگئی اور برتن دھونے لگی۔

رکو تم برتن مت دھو ہاتھ خراب ہوجائیں گے، تم یہ آملیٹ بناؤ۔ حمنا نے حیرت سے اسے دیکھا، یہ کہتا تھا مجھ سے برتن منجوائے گا۔ احد نے ایپرن نکال کر اس پکڑایا چھری پکڑے وہ کنٹنگ بورڈ پر جھک گئی اور وہ برتنوں پر۔

ویسے کوئی اچھی بات نہیں شوہر برتن دھو رہا ہے۔ حمنا نے حیرت سے اسے دیکھا۔ میں دھونے لگی تھی تم نے خودی کہا تھا۔

ہاں تو میں نے ایک دفعہ کہا اور تم مان گئی، اچھی بیویاں ایسی ہوتی ہیں۔ حمنا نے غصے سے چھری پھینکی۔

یہی مسئلہ ہے تم روائتی شوہروں کا، پہلے فکر کا دکھاوا کرتے ہو اور پھر طعنے مار مار کر زندگی حرام کردیتے ہو۔

احد کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آگئی تھی۔ ہے ہے زبان بھی چلتی ہے، اسکی جانب پلٹا۔

کیا ہے اب ہنس کیوں رہے ہو؟

تم نے شوہر کہا نہ مجھے، کبھی کسی لڑکی نے دوست بھی نہیں کہا۔

مونچھیں تھوڑی چھوٹی کرلو تو شاید کہہ دیں۔ احد کا حیرت سے منہ کھل گیا تھا۔

میری پوری بات سنی، میں نے کہا کبھی دوست نہیں کہا جب کہا بوائے فرینڈ ہی کہا اور مونچھیں، پاگل خانے میں لڑکیاں مرتی تھی اس پر۔۔

حمنا نے مصنوعی مسکراہٹ سے اسے دیکھا۔ ظاہر ہے تم جیسے پر پاگل خانے کی لڑکیاں ہی مر سکتی ہیں کوئی نارمل لڑکی نہیں۔ دوبارہ پیاز کاٹنے لگی، پیچھے احد اسے دیکھتا رہ گیا۔

سہی کہتی تھیں آنٹی بہت تیز زبان ہے اسکی، غصے سے ایپرن پھینکا۔ اب کرو سارا کام تم، پراٹھا بنا کر لاؤ میرے لیے آٹا گوندھ کر۔ حمنا نے حیرت سے اسے دیکھا۔ ہم نے مل کر کام کرنا تھا۔

بے عزتی بہت ہوگئی آفر ختم، اب اکیلی کرو اور تم نے وعدہ کیا تھا جو میں کہوں گا وہی کرو گی۔ آٹا گوندھو اور بناؤ پراٹھے۔

مجھے بنانے نہیں آتے۔ احد نے پلٹ کر اسے دیکھا۔ وعدہ یاد کرو اور کرو میں ڈرائنگ روم کی صفائی کرکے آیا۔ حمنا نے ایک نظر سارے سامان کو دیکھا اور آٹا ڈھونڈنے لگی۔ خود تو جیسے سارے وعدہ نبھائے ہے نہ، پہلے تو چلا گیا تھا۔


&

Post a Comment

0 Comments