Moti Number One by Hira Khan Novel Complete Pdf Download


Moti Number One by Hira Khan.

Complete Online Urdu Novel in Pdf Moti Number One by Hira Khan Pdf Novel based on Naughty Heroine and Family Based Funny Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Urdu Novels Online Reading in Mobile Free Pdf Complete Posted on Novel Bank.

free pdf novel for download Moti Number One complete novel. Hira Khan also written many famous urdu novels in pdf. Moti Number One best urdu novel complete pdf download.

ماں مر گئی تھی، باپ بھـاگ گیا تھا۔ نانی پاگل خانے میں تھیں اور وہ بے قصور بچی اپنے ماتھے پر گالی لکھوا کر دنیا میں آئی تھی۔

ہمیں اس منافق اور سنگدل معاشرے میں زیادہ تر دوغلی عوام ہی ملے گی اچھے، سچے، کھرے اور ہیرے جیسے لوگ ناجانے کہاں ناپَید ہوگئے۔

چھایا جیسے ناجائز بچے پیدا ہونے کے بعد اس دنیا میں بامشکل چند ہی سانسیں لے پاتے ہیں کیونکہ بن بیاہی مائیں زمانے کے ڈر و خوف سے اپنا گناہ چھپانے کے لیے اِن معصوموں سے زندہ رہنے کا حق چھین لیتی ہیں اور انھیں بوری یا شاپر میں لپیٹ کر کوڑے دان میں پھینک آتی ہیں۔

اب اِن بچوں کو چیل کوے نوچ کھائیں یا کتا بلی چیتھڑے اُڑا دیں اِنھیں رتی برابر بھی فرق نہیں پڑتا۔ دیکھا جائے تو ان سفاک عورتوں سے بہتر خون خوار جانور ہیں جو درندہ صفت ہونے کے باوجود اپنے بچوں کو ہلاک نہیں کرتے بلکہ انکی حفاظت کرتے ہیں۔

تبسم اللہ کو پیاری ہوگئی تھی۔ اگر شاہدہ اپنے ہوش وحواس میں ہوتی تو وہ اِس ننھی سی جان کو کچرا کنڈی میں پھینک آتی، پر نورجہاں جیسی خدا ترس لڑکی نے اللہ کے ڈر و خوف اور اُسکی خوشنودی کی خاطر چھایا کو اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ لیا، وہ کیسے تنہا چھوڑ دیتی اِس بچی کو بے رحم زمانے کے رحم و کرم پر۔

اب (چھایا) کی دیکھ بھال نورجہاں کے زمہ تھی، وہ بہت احسن طریقے سے بچی کی پرورش کرنا چاہتی تھی۔

یوں تو بچوں کو پالنا کوئی بڑا کام نہیں ہے، جانور اور پرندے بھی بہتر انداز میں یہ کام صدیوں سے انجام دیتے چلے آرہے ہیں۔ بڑا کام تو بچوں کی اچھی تربیت کرنا ہے تربیت، توجہ اور وقت مانگتی ہے، بچوں کو اچھا ماحول، اعلی اخلاق وآداب سکھانا والدین کی اولین زمہ داری ہے۔

لڑکا ہو یا لڑکی اسکی شخصیت کو بنانے اور نکھارنے میں ماں باپ گھر اور اردگرد کا ماحول بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لہٰذا اپنا اپنا کردار بخوبی نبھانا ہی عقلمندی ہے۔

 کچھ لوگوں کی سوچ یہ ہے کہ بچوں کی اچھی دیکھ بھال یا تربیت صرف ایک پڑھی لکھی ماں ہی کر سکتی ہے جبکہ دیکھا جائے تو یہ ضروری نہیں ہے۔

 اچھی تربیت کے لیے ماں کا زیادہ پڑھا لکھا ہونا شرط ہرگز نہیں بلکہ ماں کا مضبوط کردار اخلاق اور مثبت سوچ بچے کی تربیت میں واسطہ اور بلا واسطہ اثر انداز ہوتی ہے۔


Or

Post a Comment

0 Comments