Khumar e Junoon by Minal Mehar Complete Pdf Novel Download

Khumar e Junoon by Minal Mehar

Complete Online Urdu Novel in Pdf Khumar e Junoon written by Minal Mehar Pdf Novel based on Police Hero, Revenged based, Second Marriage based, Village based, Sardar Hero and Uni based Free Download Urdu Novels and Urdu Novels Online Reading.

Free Pdf Download Urdu Novels Complete Posted on Novel Bank. 

An read urdu novels online platform created just for urdu novels lovers, where they can easily find PDF copies of famous novels in urdu and can urdunovels online Pdf Download free of cost best urdu novels.

The website contains best romantic novels in urdu PDF form; the same goes for other genres.

This website is heaven for avid readers as they can not only download urdu novels in pdf but can easily read urdunovels online and top 10 urdu romantic novels.

The Urdu Novel Bank website contains the best layout and is relatively easy to use, even for an amateur. It has the best urdu novels collection, which include all the genres. Pdf free download novels.

Novel Bank is an online platform created to curb the hunger of passionate readers' without any financial restraint. Read Urdu Books Online.

اس وسیع عریض حویلی میں آفندی خاندان سالوں سے آباد تھا۔ عالم آفندی اور صدف کے تین بیٹے تھے۔ سب سے بڑے شہیر آفندی اس سے چھوٹے کبیر آفندی اور سب سے چھوٹے شاہ ویز آفندی۔ جن سے ان کی محبت مثالی تھی ایک وجہ تو وہ گھر میں سب سے چھوٹا اور باپ کا لاڈلا دوسری اس کی حد درجہ مماثلت عالم صاحب کے چھوٹے بھائی سے ہوتی تھی انہیں دیکھ کر انہیں اکثر اپنے چھوٹے مرحوم بھائی کی یاد آتی تھی۔

شہیر آفندی کی شادی عائشہ سے ہوئی تھی جن کا ایک ہی بیٹا تھا یزدان شہیر آفندی گھر کا پہلا چشم و چراغ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے دا جان کا خوب لاڈلا تھا۔

شہیر اور کبیر کی شادی ایک ساتھ ہی ہوئی تھی۔ کبیر کی شادی ان کی مرضی سے ان کی یونی فیلو ہاجرہ سے ہوئی تھی۔ جن کی دو اولادیں تھی بڑا بیٹا عرید آفندی جو یزدان سے محض پانچ ماہ چھوٹا تھا۔ اور اس سے چھوٹی نشوہ آفندی جو گھر میں سب سے چھوٹی تھی۔

عالم صاحب شادی کے معاملے میں کسی بھی زور زبردستی کے قائل نہیں تھے۔ اس لیے انہوں نے بچوں کی پسند کو ذہن میں رکھتے ہی ان کے رشتے طے کیے تھے اس کے باوجود کہی نا کہی وہ خود بھی اس بات کے گواہ تھے کہ ماضی میں شہیر صاحب کے ساتھ ناانصافی تو ہو چکی تھی جس کا کہی نا کہی وہ ازالہ بھی کر چکے تھے۔

یہ ازالہ ماضی میں بھی ان کی زندگی میں طوفان لایا تھا اور آگے ناجانے اور کیا کیا ہونا باقی تھا۔ اب یہ آنے والا وقت بتانے والا تھا کہ یہ ازالہ ان کے لاڈلوں کی زندگی میں طوفان لانے والا تھا۔

Post a Comment

1 Comments

Thanks for feedback