Mehral by Sania Mumtaz Novel Complete Pdf Free Download

Mehral written by Sania Mumtaz

Mehral by Sania Mirza.

Complete Online Urdu Novel in Pdf Mehral written by Sania Mumtaz Pdf Novel based on Triangle Love, Uni Based and Revenge Based Islamic Story Free Download Urdu Novels and Urdu Novels Online Reading. Free Pdf Download Complete Mehral Novel Posted on Novel Bank.

An read urdu novels online platform created just for urdu novels lovers, where they can easily find PDF copies of famous novels in urdu and can urdunovels online Pdf Download free of cost best urdu novels.

The website contains best romantic novels in urdu PDF form; the same goes for other genres.

This website is heaven for avid readers as they can not only download urdu novels in pdf but can easily read urdunovels online and top 10 urdu romantic novels.

The Urdu Novel Bank website contains the best layout and is relatively easy to use, even for an amateur. It has the best urdu novels collection, which include all the genres. Pdf free download novels.

Novel Bank is an online platform created to curb the hunger of passionate readers' without any financial restraint. Read Urdu Books Online.

بہت ڈھیٹ ثابت ہوئی ہو۔ مری کیوں نہیں تم؟ مہرال سیاہ کھلے عبایا میں اسکارف سے اپنا نقاب سیٹ کر رہی تھی جب تیز قدموں سے مہک اس کے کمرے میں داخل ہوئی اور درشتی سے اس کے قریب آ کر کہنے لگی۔

تمہاری فضول بکواس سننے کیلئے زندہ نہیں بچی میں، بہت ضروری کام نپٹانے ہیں مجھے، راستہ دو، خود پر اثر نہ لیتے ہوئے مہرال نے مہک کو ایک طرف کرتے ہوئے اپنا بیگ کندھے سے لٹکایا۔

تم مجھ پر احسان کر دو مہرال، راستے سے ہٹ جاؤ۔ مہک نے مہرال کو پیچھے سے بے بسی میں پکارا۔ مہرال نے رک کر گہری سانس بھری اور مہک کی طرف پلٹی۔

تم محبت کرتی ہو میر سے؟ مہرال نے شائستگی سے استفسار کیا۔

اپنی جان سے بھی زیادہ۔ مہک کے دل میں امید کی کرن جاگی۔

تو پھر تمہیں اس شخص کی خوشی عزیز کیوں نہیں ہے؟ یہ کیسی محبت ہے تمہاری، جس میں تم میر سے اسکی محبت چھین لینا چاہتی ہو؟ مہرال نے اپنے ہاتھ سینے پر باندھتے ہوئے کہا۔

میں اسے محبت دوں گی نا، پھر اسے کس محبت کی ضرورت پڑے گی؟ مہک بے ساختہ کہنے لگی۔

محبت میں محبوب کو اپنے مطابق نہیں ڈھالا جاتا بلکہ اس کے رنگ میں خود کو رنگ لیتے ہیں۔ وہ جو چاہتا ہے، ہم اسی طرح کے ہو جاتے ہیں۔ مہرال نے لطیف لہجے میں کہا۔

تم نے خود کو اپنی محبت کے رنگ میں ڈھالا ہے؟ وہ رشک بھری نگاہوں سے مہرال کے بدلے ہوئے سراپے کو دیکھنے لگی۔

دیکھو میری طرف، میں جس سے محبت کرتی ہوں اسی کا رنگ میں نے خود پر چڑھا لیا ہے۔ مہرال نے ایک ہاتھ سے خود کی طرف اشارہ کیا۔

کون سا رنگ؟ وہ کنفیوز ہوئی۔

صبغۃ اللّٰہ! اللّٰہ کا رنگ۔۔ کہہ کر مہرال رکی نہیں، وہ پلٹ گئی اور اپنے پیچھے مہک کو حیرت زدہ چھوڑ گئی۔ وہ جو کچھ بھی بن گئی تھی اس کے پیچھے میر کی پسندیدگی نہیں، اللّٰہ کی پسندیدگی شامل تھی۔ یہ جان کر مہک دھک رہ گئی۔ وہ اب تک غلط تھی؟

Post a Comment

0 Comments