Hisaar e Ishq by Romana Shah.
Online Urdu Novel in Pdf Hisaar e Ishq written by Romana Shah Pdf Novel based on Rude Heroine and Romantic Free Urdu Novels Download and Urdu Novels Online. Free Pdf Download Urdu Novels Hisaar e Ishq, Complete Pdf Posted on Novel Bank.
An read urdu novels online platform created just for urdu novels lovers, where they can easily find PDF copies of famous novels in urdu and can urdunovels online Pdf Download free of cost best urdu novels.
The website contains best romantic novels in urdu PDF form; the same goes for other genres.
This website is heaven for avid readers as they can not only download urdu novels in pdf but can easily read urdunovels online and top 10 urdu romantic novels.
The Urdu Novel Bank website contains the best layout and is relatively easy to use, even for an amateur. It has the best urdu novels collection, which include all the genres. Pdf free download novels.
Novel Bank is an online platform created to curb the hunger of passionate readers' without any financial restraint. Read Urdu Books Online.
تم نے کہا یہاں سب کے ساتھ برابر کا سلوک کیا جاتا ہے اور تم زیادہ لڑکیوں کو ہی انٹرٹین کرتے ہو تو اگر باس کا بیٹا لڑکیوں کو انٹرٹین کرتا ہے تو لڑکوں کے لیئے باس کی بیٹی خدمات سر انجام دے رہی ہو گی۔ جیا محارب کے سے انداز میں کان کے قریب آئی اور آہستہ سے گویا ہوئی اور فٹ سے پیچھے ہو گئی.
محارب گردیزی کی بہن کا نام آگیا تھا، محارب اپنے اٹھتے ہوئے ہاتھ کو نہیں روک پایا تھا اور ایک زناٹے دار تھپڑ جیا کے گال پر لگا تھا۔ کیفے میں ایک خاموش چھاگئی تھی سب لوگ اب ان دونوں کی طرف متوجہ تھے۔
جیا جو اس کی امید نہیں کر رہی تھی ہل کے رہ گئی تھی، زندگی کا پہلا تھپڑ اسے آج لگا تھا کیونکہ آج اسے زندگی کی سب سے پہلی نوکری جو ملی تھی۔
یہ اس کے لیے جو تم نے بکواس کی ہے۔ محارب غرایا، جیا خاموش تھی۔ وہ جتنی بھی مضبوط ہوتی لیکن آج پہلی بار اس نے اس چیز کا جواب دینا تھا جو کبھی سوچا بھی نہیں تھا دے گی۔ تماچہ ایک زوردار تماچہ جیا ہاتھ منہ پر رکھے بس دیکھے جا رہی تھی۔
تمہیں بات کرنے کی تمیز نہیں ہے۔ آئندہ سوچ سمجھ کے بولنا، ڈیڈ بھی پتہ نہیں کیسے کیسے لوگوں کو سفارش پر رکھ لیتے ہیں۔ اپنے ہاتھ کو سہلاتے ہوئے بولا۔
جیا نے چونک کر دیکھا، لب پھرپھڑائے تھے آنکھیں مزید باہر آئیں گویا کہ سفارش کا لفظ کاٹ گیا ہو۔ جیا نے تو رضا انکل کی کمپنی میں اسی لیئے کام نہیں کیا تھا کہ اسے بےجا فیورز دی جائیں گئیں، وہ اپنے بل پہ کچھ کرنا چاہتی تھی اور اب شفارش کا ٹیگ لگ گیا تھا۔
ایسے کیا دیکھ رہی ہو تم، اب یہاں کام کرنا ہے تو تمیز سیکھو، تم جیسوں کو میں اپنی کمپنی سے باہر رکھنا پسند کرتا ہوں۔ آلویز ریمیمبر یو آر سفارشی پارٹی۔
0 Comments
Thanks for feedback