Man Yaram by Mah Gull Rana Complete Pdf Novel

Man Yaram by Mah Gull Rana Novel

Man Yaram by Mah Gull Rana Complete Pdf Novel.

Download Urdu Novel Pdf based on Haveli Based Rude Hero Story and Urdu Romantic Novel.

مطلب آپ چاہتے ہیں کہ حدائق شاہ اپنی بہن کے لیے طلاق کا یا رخصتی کا مطالبہ کرے۔ اگر وہ طلاق کا مطالبہ کرے گا تو کیا آپ طلاق دے دیں گے؟ ارمغان خان نے اپنے کندھوں سے اجرک اتار کر بلیک لیدر کی جیکٹ پہنتے ہوئے استفسار کیا۔

تو ضرغام نے اپنی خون چھلکاتی آنکھوں سے ارمغان خان کی پیٹھ کو گھورا۔

"طلاق تو مرتے دم تک نہیں دوں گا میں، جب حدائق شاہ خود اپنی بہن کے لیے طلاق کا مطالبہ کرے گا تب ضرغام خان شاہو کے غرور کو اپنے پاؤں تلے روند کر عقیدت شاہ کو اس حویلی میں لائے گا۔ عقیدت شاہ کے لیے ہر دن موت سے بدتر بناؤں گا۔

اور پھر عقیدت شاہ کی انا اور غرور کو توڑنے کے لیے پوری شان و شوکت سے اس کے سر پر سوتن لاؤں گا۔ ضرغام خان کے قہقہہ لگا کر کہنے پر خاموش فضا میں ارتعاش پیدا ہوا۔

اور کیسی بیوی لائیں گے آپ عقیدت شاہ کے غرور کو توڑنے کے لیے؟ ارمغان خان نے جیپ میں بیٹھ کر اپنی رائفل کو ہاتھ میں تھام کر چیک کرتے ہوئے استفسار کیا۔

عقیدت شاہ کے غرور کو توڑنے کے لیے میرا کسی اور کا ہونا ہی کافی ہے مگر بیوی تو میں اپنے لیے اپنی ٹکر کی لاؤں گا۔ ایسی عورت جو ضرغام خان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑی ہو، جس میں اتنی ہمت ہو کہ وہ ضرغام خان کے ارادوں کا رخ بدل دے۔ ضرغام خان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اس کی ضد ٹال دے۔ جس میں اتنا حوصلہ ہو کہ اگر کبھی میرے قدم کہیں ڈگمگائے تو وہ مجھے سنبھال سکے۔

جو اپنی اداؤں اور محبت سے مجھے دنیا بھلا دے۔ جیپ سے ٹیک لگائے آسمان پر چمکتے ستاروں کو دیکھتے سنجیدہ لہجے میں جواب دیا تو ارمغان خان نے ضرغام خان کی نظروں کے رخ میں آسمان پر چمکتے ستاروں کو دیکھا۔

اور یہ سب صرف عقیدت شاہ ہی کر سکتی ہے، وہ لڑکی جو پچھلے انیس سال سے ضرغام کے نکاح میں ہے۔ جو اس کے وجود اور روح کا حصہ ہے۔ اس کے علاؤہ نا ہی یہ حق کسی اور کے پاس ہے اور نا ہی حوصلہ، آپ کا دل بھی جانتا ہے لالا کہ عقیدت ضرغام خان کے علاؤہ کوئی عورت آپ کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

آپ عقیدت کو عزت سے اپنا لے پھر چاہے اس کے بھائی کو موت کے گھاٹ اتار دیجیئے گا۔ ارمغان خان نے پرسوچ لہجے میں کہا۔

تو ضرغام خان نے چونک کر ارمغان خان کو دیکھا
اور پھر دونوں ہی قہقہہ لگا کر ہنس پڑے۔

Post a Comment

0 Comments