Kiya Hoi Hai Khata by Rimsha Hussain Complete Pdf Novel

Kiya Hoi Hai Khata by Rimsha Hussain Novel

Kiya Hoi Hai Khata by Rimsha Hussain Pdf Novel.

Download Urdu Novel Pdf based on Triangle Love Story and Urdu Romantic Novel in Pdf.

کیا کہا؟ مجھے تم سے محبت نہیں؟ احناف جیسے بے یقین ہوا وہ اُس سے ہر جُملے کی توقع کررہا تھا پر شاید اِس کی نہیں مگر تارا نے اُس کو دیکھ کر محض نفرت سے اپنا سرجھٹکا تھا۔

یہ میری محبت ہی تھی جو میں تمہاری ہر بات مانتا آیا ہوں۔ احناف اچانک اُس کا بازوں دبوچ کر بولا۔

تم ایک دوغلے شخص ہو تم نے مجھے چیٹ کیا ہے احناف جتوئی اور مجھے تم سے نفرت ہے شدید نفرت تم نے جو کچھ کیا اُس میں تمہارا اپنا مفاد چُھپا تھا میرے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ وہ اپنا بازوں آزاد کرواتی غرائی تو احناف بس اُس کو دیکھتا رہ گیا تھا۔

تمہیں کبھی میری محبت پر یقین آیا ہی نہیں تھا۔ احناف کی حالت کسی ہارے ہوئے جواری سے زیادہ بدتر تھی۔

بلکل کیونکہ پتا ہے کیا تمہاری رگوں میں بھی اُن کا خون ہے جن سے مجھے حددرجہ شدید قسم کی نفرت ہے پر میری مت ماری گئی تھی جو میں نے تم پر یقین کیا اور جواب میں تم نے مجھ سے اپنی ریجیکشن کا بدلا اِس طریقے سے لیا میرے اعتماد کو ٹھیس پہنچا کر اور میرے دل کو توڑ کر چکنا چور کرکے۔

تارا کا پورا چہرہ آنسوؤ سے تر تھا کیا کچھ نہیں تھا اُس کے لہجے میں جس کو احناف محسوس کرکے تڑپ ہی تو گیا تھا۔

تم نے۔۔ احناف نے اُس کی طرف اِشارہ کیا تو تارا اپنے گال صاف کرتی احساس سے عاری نظروں سے اُس کو دیکھنے لگی۔

تم نے مجھ سے کہا احناف حیات کا پرپوزل ایکسیپٹ کرلوں میں نے ناچاہتے ہوئے بھی اپنے دل کو مار کر تمہاری بات مان لی اور حیات کے آگے جُھک گیا۔

پھر تم نے کہا احناف اپنے اور حیات کے درمیان نزدیکیاں پیدا کرو میں ایسا نہیں چاہتا تھا مگر تمہارے لیے صرف اور صرف تمہارے لیے نین تارا بٹ میں نے ایسا بھی کیا تم نے کہا احناف اِس ڈیٹ پر اپنی اور حیات کی منگنی فکس کرو میں اُس سے منگنی نہیں تھا کرنا چاہتا تم سے ہزار بار کہا بھی پر تم کچھ سُننے کے موڈ میں تھی کہاں۔

جو بھی تھا میں نے وہ کیا میری اور اُس کی شادی کا فیصلہ بھی تمہارا تھا تم نے جو جو مجھ سے کروانا چاہا میں نے کیا تم ایک بار کہتی کہ احناف مرجاؤ اللہ کی قسم میں بغیر وجہ پوچھے مرجاتا۔ احناف بولنے پر آیا تو بولتا چلاگیا اور آخر میں اُس کے لہجے میں عجیب بے بسی کا عنصر نمایاں ہوا تھا۔

Post a Comment

0 Comments