Ishq Be Dardi by Rohi Rehma Complete Pdf Novel

Ishq Be Dardi by Rohi Rehma Novel

Download Urdu Novel Pdf of Ishq Be Dardi by Rohi Rehma.

Kidnapping Based Romantic Novel and Innocent Heroine based Urdu Novel in Pdf. Free Download Pdf on Urdu Novel Bank website.

Best Urdu Novels Pdf Online Read Famous and Bold Hot Romantic Novels.

پلیز ہمیں جانے دو ہمارے بابا ہمارا انتظار کررہے ہیں ہم نے کچھ نہیں کیا آپ کو خدا کا واسطہ۔۔ وہ زور زور سے دروازہ بجاتے ہوئے  بلک بلک کر رو رہی تھی۔ اور اس جانور سے فریاد کررہی تھی جو اسے یہاں رکھ کر بھول چکا تھا۔ 

لڑکیاں اس کی کمزوری تھیں جو کہ انتہائی عیاش فطرت کا مالک تھا جو آئے دن حوا کی بیٹیوں کو اپنے پیروں تلے روندتا ہوا ان کی بےبسی کا تماشا دیکھتا۔ 

جو انہیں توڑ مروڑ کر کسی کتے کے آگے ڈال دیتا اور وہ سسکتی بلکتی اس سے معافیاں مانگتی جن کا کوئی قصور بھی نہ ہوتا۔ پر وہ حیوان بنا ان پر اپنی حیوانیت انڈیلتا رہتا شاید وہ تقدیر سے واقف نہ تھا یہ سمجھ ہوتے بھی انجان بنا رہا۔ 
 
ابیہا سسکتی بلکتی اس کے قدموں میں جا پڑی پپ۔۔پلیز۔۔ ہم نے کچھ نہیں کیا ہمارے بابا کا ہمارے سوا کوئی نہیں ہمیں گھر جانے دیں۔ 

تم جاسکتی ہو۔

وہ اپنی رہائی کا سنتے ہی چہکی تھی اس کے چہرے پر زندگی کی ایک نئی لہر دوڑی تھی لیکن اچانک برے برے خیالوں نے اس کے دل کو جھپٹے سے اپنی مٹھی میں قید کیا۔

وہ جو ایک ہی خیال بار بار سوچ رہی تھی کہ آیا اس کے بابا اکیلے ہیں پر وہ شاید زندگی کا ایک رخ دیکھ پائی تھی اور ایک سے انجان تھی اس کی عزت کو تو کوئی نقصان نہیں پہنچ پایا تھا پر وہ زمانے کی نظروں میں گندی ہوچکی تھی اس کے ماتھے پہ داغ کا ٹھپہ لگ چکا تھا جو وہ نوچ کہ بھی اتارنا چاہتی تو نہ اتار پاتی۔ 

چلو۔۔ وہ اس کو خاموش پاکر سنجیدگی سے بولا۔ اور وہ بھی خاموشی سے اس کے پیچھے چل دی۔ جیسے ہی وہ گاڑی سے اتری اور اپنے گھر کی طرف بڑھی جس پہ تالا لگا اس کو منہ چڑھا رہا تھا۔ 

آگئی تو کمبخت۔۔ کہاں سے گھل کھلا کر آرہی ہے؟ 

عباد جو اسے چھوڑ کر جانے کے لیے مڑا ہی تھا پر اچانک سے اس کے کانوں میں انتہائی بے ہودہ قسم کے جملے پڑے جس نے اسے وہاں رکنے پہ مجبور کر دیا تھا۔ 

نن۔۔نن۔۔نہیں آنٹی۔۔ ہمارے بابا کدھر ہیں؟

وہ عورت اسے قہر آلودہ نظروں سے گھورتے ہوئے  گویا ہوئی۔

مر گیا تیرا باپ۔۔ تم نے اسے جیتے جی ہی مار دیا تھا تو وہ کیسے بھلا بچتا اسے تیرے جانے کہ بعد ہارٹ اٹیک ہوا تھا۔ایسی اولاد سے تو بہتر تھا اللّٰہ بے اولاد ہی رکھتا ایک ہی اولاد تھی پہلے ماں کو کھا گئی اور اب باپ کو۔

اس کو دیکھتے ہی عباد کے دل کو کچھ ہوا اور وہ فوراً سے اس کی جانب بڑھا۔

Post a Comment

1 Comments

Thanks for feedback