Tu Muqadar Mera by Suneha Rauf Romantic Novel

 

Tu Muqadar Mera by Suneha Rauf Novel.

Second Marriage, Rude Hero, Romantic Two Couples based New Urdu Novel.

وہ جو غصے سے باورچی خانے کی طرف بڑھ رہی تھی سامنے سے آتے فاضل خان کو نا دیکھ پائی اور نتیجہ زور دار تصادم کی صورت ہوا تھا کیونکہ مخالف بھی فون میں سر دیے ہوا تھا۔

اسے دیکھتے مہر کے منہ کے زاویے مزید بگڑ گئے جو فاضل خان نے نوٹ کیے تھے۔ اور پیشانی پر سلوٹوں کا اضافہ ہوا تھا۔

دیکھ کر نہیں چل سکتے؟ 

یہ کس طرح بات کر رہی ہو تم مجھ سے۔۔ فاضل خان نے آنکھوں سے چشمہ ہٹایا۔

کیوں تم سے بات کرنے کے لیے اب مجھے آداب اور کلاسز لینی پڑے گی۔

یہ تم تم کیا لگا رکھی ہے، شوہر ہوں تمہارا، زبان کو لگام دو تھوڑا۔

رخصتی ابھی ہوئی نہیں ہے فاضل خان۔۔

ہو جائے گی۔۔ لیکن بیوی تو میری ہی ہو نا، تو زرا دھیان سے۔۔ فاضل خان نے اس کی بے خوف آنکھوں میں آنکھیں ڈالتے کہا۔

بدقسمتی سے۔۔ مہر نے آہستہ سے کہا اور سائیڈ سے نکلنے لگی لیکن مقابل سُن چکا تھا۔ اس کا ہاتھ تھام کر گھسیٹتا ہوا اسے اپنے کمرے میں لایا۔

چھوڑو۔۔۔ چھوڑو۔۔ تم ایسا نہیں کر سکتے۔۔ ہاتھ چھوڑو میرا۔۔

اب بولو کیا بول رہی تھی۔۔ بدقسمتی سے تم میرے نکاح میں ہو۔ بدقسمتی تو میری ہے جسے اتنی بدزبان عورت ملی ہے۔

یہ سن کر مہر کو تو پتنگے ہی لگ گئے۔ کوئی زبردستی نہیں ہے، چھوڑ بھی سکتے ہو۔

فاضل خان اپنے سگریٹ کی راکھ تک کسی کو نا دے، تم تو پھر بیوی ہو۔ وہ اس کے کان میں پھنکارا۔

چھوڑو۔۔ وہ اس کی گرفت میں مچل رہی تھی لیکن فاضل خان کو تو جیسے فرق ہی نہیں پڑا تھا۔ اس کی قربت سے اس کا واسطہ پہلی بار پڑا تھا اور یہ قربت اس کی سانس روک رہی تھی۔ کون روکے گا مجھے؟ فاضل خان نے یہ کہتے ہوئے اس کے کندھے۔۔

Post a Comment

0 Comments