Safar e Hayat by Eman Khan.
Revenge Based real story novel safar e hayat complete pdf posted on novel bank.
وہ کچن میں گئی تو اس کو کچھ لڑنے کی آوازیں آنے لگیں یہ آواز کیسی آرہی ہیں باہر جا کر دیکھتی ہوں۔ اکیلے رہتے ہو کرایا بھی وقت پر نہیں دیتے یہ میرا گھر ہے کوئی یتیم خانہ نہیں کہ جب دل کیا منہ اٹھا کے آگیا۔ ثمینہ بیگم عادل پر چلا رہی تھیں۔
اماں صحیح کہہ رہی ہیں کرایا نہیں دینا تو نکالو عادل کو، کھانا بھی ہم دیں اس کو اور وقت پے کرایا بھی نہ دے۔ تم اپنا منہ بند رکھو فاطمہ۔ پھپھو جان میں دے دوں گا کرایا بس اس بار ذرا دیر ہوگئی ہے اگلی بار پکا پورا دوں گا میں۔
بس کر دیں چھوٹی امی دے دے گا کرایہ، اتنی انسلٹ نہ کریں اس کی۔ حیات نے عادل پر ترس کھاتے ہوئے کیا تھا۔ او ہو، ذرا دیکھو تو جس کی خود کی کوئی رسپیکٹ نہیں اس کو انسلٹ کا کیا پتا۔
عادل سے برداشت نہ ہوا تو وہ بولا، بس کرو نمرہ ہر انسان کی عزت ہوتی ہے، چاہے وہ کچھ بھی ہو اگر تم اپنی بہن کی عزت نہیں کرتی تو ہرگز اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کی کوئی عزت نہیں۔
ارے اماں دیکھ رہی ہو اپنے بھتیجے کو کیسے اس کی سائیڈ لے رہا ہے فاطمہ بولی تھی۔ میں کوئی سائیڈ نہیں لے رہا سہی اور غلط کا فرق بتا رہا ہوں۔
2 Comments
15 feb ka baad koi novel upload nhii hova plzz new novel upload kr den
ReplyDeleteNew novels upload kary
ReplyDeleteThanks for feedback