Wehshat e Dil by Kanwal Akram
Online Urdu Novel in Pdf Wehshat e Dil by Kanwal Akram Complete Download. Kanwal Akram Famous Urdu Novels Pdf Free Download and Urdu Novels Online Reading.
Wehshat e Dil Novel based on Childhood Nikah and Forced Marriage Based Urdu Romantic Novel. Best Urdu Novel Complete Pdf Posted on Novel Bank.
Kanwal Akram Novels in Pdf Download. Most Romantic Novels in Urdu Pdf. Urdu Romantic Novels in Pdf and read urdu novels online.
ابھی وہ صوفے پہ لیٹی ہی تھی کہ نادیہ بیگم اپنی ایک دوست کے ساتھ اندر داخل ہوئیں۔ وہ اُنہیں دیکھ کے حیران ہوئی وہ اُن کو جانتی تھی وہ ڈاکٹر تھیں اوراُن کے گھر سے کُچھ فاصلے پر ہی اُن کا گھر تھا وہ اکثر آتی جاتی رہتیں تھیں نادیہ بیگم کے ہاں۔
رُخسانہ چیک اپ کرو اِس کا صبح سے اِس کی طبیعت خراب ہے۔نادیہ بیگم نے سپاٹ سے لہجے میں کہا۔ ہاں میں ابھی چیک کرتی ہوں رنگت بھی کافی زرد ہو رہی ہے۔۔۔ ڈاکٹر رُخسانہ نے کہتے ہی ساوی کو لیٹنے کا اشارہ کیا تو وہ صوفے پہ ہی لیٹ گئی اور ڈاکٹر رُخسانہ پاس پڑی کُرسی پر بیٹھ کر اُس کا چیک اپ کرنے لگیں۔ دس منٹ کے بعد وہ خاموشی سے نادیہ بیگم کو دیکھنے لگیں۔
کیا بات ہے؟ کیا ہوا ہے اِسے؟ نادیہ بیگم نے استفسار کیا۔۔۔ اساورہ اُمید سے ہے۔۔ ڈاکٹر رُخسانہ نے دھیرے سے کہتے اُن دونوں کے سر پر بم پھوڑا تھا۔ ساوی کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں تھیں جبکہ نادیہ بیگم ایسے تھیں جیسے کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔
نادیہ پریشان مت ہو میں کسی کو کُچھ نہیں بتاوں گی۔ وہ اُنہیں تسلی دیتی باہر نکل گئیں۔ مم ماما مم میں۔۔۔۔ وہ کُچھ اور بولتی کہ نادیہ بیگم درشتگی سے اُس کی بات کاٹ گئیں۔ کون ہے وہ؟ وہ دھاڑیں تھیں۔ مم ماما وہ وہ۔۔۔ کُچھ کہنے کی کوشش کرتی وہ پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی۔
کیا کیا نہیں کیا ہم نے تمہارے لیے؟ زندگی کی ہر خوشی ہر آسائش دی تمہیں۔ کبھی کسی چہز کی کمی نہیں آنے دی۔ کیا کمی رہ گئی تھی میری تربیت میں جو تم نے آج یہ دِن دکھا دیا ؟؟؟ وہ اُسے جھنجھوڑتے ہوئے پوچھ رہیں تھیں۔
نن نہیں ماما مم میں نے جج جان بوجھ کر کک نُچھ نن نہیں کیا۔ وہ روتی اپنی صفائیاں دینے لگی۔
اِسی لیے درید سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی نا تُم؟ کسی اور کے ساتھ ناجائز رشتہ رکھا تم نے۔ ایک بار ہمارے اور ہماری عزّت کے بارے میں نہیں سوچا؟ اور درید اُس کو کیا جواب دوں گی میں ؟ کیا بتاؤں گی اُسے کہ اُس کی امانت کی حفاظت نہیں کر پائی میں۔۔ وہ روتے ہوئے بول رہیں تھیں۔
0 Comments
Thanks for feedback