Mata e Jan Ban Gaya Hai Tu by Laiba Sami Complete Pdf Novel


Mata e Jan Ban Gaya Hai Tu by Laiba Sami

تم اپنی حرکتوں پر سدھار لاو، مجھے سب معلوم ہے تمہارا اس وین والے کے ساتھ کیا سین ہے یونہی تو گھورتا نہیں رہتا وہ تمہیں۔ وہ تینوں کالج کی سیڑھیوں پر بیٹھی تھیں اور ہاتھ میں کینٹین سے لیے رول پکڑے تھے۔

بس تیری تو سوچ ہی گندی ہے ان باتوں کے علاؤہ بھی دنیا میں بہت سی باتیں ہیں۔ جویریہ نے ٹکا سا جواب دیا تھا- اسکے جواب پر اسکے اپر والی سیڑھی پر بیٹھی پلوشہ تلملا اٹھی۔

دیکھو تو پڑھنے لکھنے کی باتیں کر بھی کون رہا ہے جو دسویں کے دو پیپرز میں فیل ہے۔ پلوشہ نے انگلیوں کے اشارہ سے ہندسہ بتایا اور آنکھیں پھیلا کر اسے دیکھنے لگی جب کہ سمر سر پر ہاتھ رکھے ان دونوں کی لڑائیاں سن رہی تھی۔

سب سے نیچے سیڑھی پر بیٹھی وہ ان کی باتوں سے بیزار ہورہی تھی۔

ختم کرو لڑائی کو تم لوگ بھی تماشے بنا کر رکھتے ہو حد ہوتی جویریہ اور پلوشہ۔ سمر نے اکتاہٹ بھرے انداز میں کہا ۔ اور وہاں سے اٹھ کر جانے لگی۔

کہاں جارہی ہو تم؟ آجاؤ اس کالی کو تنگ کرتے ہیں سامنے سے آرہی ہے۔ پلوشہ نے سمر کا ہاتھ پکڑ کر اسے روکا۔ سمر نے ایک بیچارگی کی نگاہ اس پر ڈالی۔

خدا کا خوف کرو پلوشہ وہ کالی تو نہیں ہے اور اگر ہے بھی تو اسکو بھی اللہ نے بنایا ہے، تم کیوں خامی نکالتی ہو کسی میں؟ سمر نے اسے سمجھایا۔ لیکن پلوشہ نے اسکی بات کو نظر انداز کیا اور اپنی ہتھیلی کو نفی میں جنبش دے کر اسکی بات کو جھڑکا۔

Post a Comment

1 Comments

  1. Rimha hayat ka novel upload kare plz sitam ki zanjeer

    ReplyDelete

Thanks for feedback