Novel in Urdu Pdf Main Karon Ga Tera Intizar by Saba Azhar. Online Urdu Novel in Pdf Based on Age Difference, Childhood Nikah Based, Second Marriage Based, and Teacher Student Love Story Based Urdu Romantic Novels in Pdf Download.
Main Karon Ga Tera Intizar Novel in Urdu Pdf best urdu novels written by Saba Azhar Posted on Novel Bank.
تمہاری خاموشی اس بات کی گواہی دے رہی ہے میر حاکم تم اپنی منگیتر سے بے وفائی کرکے اپنی سٹوڈنٹ کو دل دے بیٹھے ہو۔اپنی منگیتر کا دل توڑ کر کسی اور سے دل لگا بیٹھے ہواس کا انجام جانتے بھی ہو تم۔
محبت انجام سے کہاں ڈرتی ہے بھابھی، وہ تو بس ہو جاتی ہے بنا کسی خوف کہ۔
وہ تمہاری سٹوڈنٹ ہے میر حاکم، تو پھر تم سے بہت چھوٹی اور کم عمر تو ہو گی ہی۔
ہاں بارہ سال چھوٹی ہے مجھ سے، مگر محبت کہاں عمر کے فرق کو مانتی ہے، محبت سازش نہیں ہوتی جو پلین کر کے کی جائے محبت تو خود بخود ہو جاتی ہے اور مجھے بھی خود بخود اس سے محبت ہو گئی یہ جانتے ہوئے بھی وہ مجھ سے بارہ سال چھوٹی ہے ہمارے درمیان عمر کا فرق ہمیشہ رہے گا مگر عمر کا فرق میری محبت کو کم نہیں کر سکے گا۔
تمہیں کیا لگتا ہے تم اسے حاصل کر لو گے اس کی فیملی اس کا ہاتھ ایسے شخص کے ہاتھ میں دے گی جو انکی بیٹی سے عمر میں پورے بارہ سال بڑا ہے اور وہ بھی جو اسکا کلاس ٹیچر ہے۔
مجھے اسکی محبت چاہیے بھابھی، اسکا ساتھ چاہیے عمر کا فرق میری محبت کو دیمک کی طرح نہیں کھا سکتا، اگر عمر کا فرق میری محبت کو کھا گیا تو مجھے یقین ہے محبت کا روگ مجھے کھا جائے گا۔ میر حاکم آفندی اپنے آخری سانس تک آیت کی محبت میں خود کو جلاتا رہے گا، اسے حاصل نہ کر سکا تو خود کو بھی گنوا دے گا۔
میر حاکم تڑپ اٹھا تھا پل بھر میں آنکھوں میں روکے آنسو بہہ کر اس کے گالوں کو تر کرنے لگے۔
اسے اس حال میں دیکھ کر ندا اور احمد کا دل کٹ کر رہ گیا۔
کیا وہ بھی تم سے محبت کرتی ہے یا اکیلے ہی اس محبت کی آگ میں جل رہے ہو؟
ہوں۔۔ اس کے لبوں پر زخمی مسکراہٹ پھیلی۔
وہ پندرہ سال کی نابالغ بچی ہے بھابھی، اور میں اٹھائیس سالہ اک جوان لڑکا، وہ تو شاید ابھی محبت کا مطلب نہیں جانتی، میں کیسے اس کے دل میں اپنی محبت بھر کر اسے عشق کی بدنام گلیوں میں رسوا کر سکتا ہوں؟ یہ محبت کی آگ یکطرفہ لگی ہے، اور اتنی احتیاط سے لگی ہے دوسری طرف اسکی ایک جنگاری تو کیا دھواں کی بو بھی محسوس نہیں کی جا سکتی مجھے اکیلے ہی اس آگ میں جلنا پڑے گا۔
میر حاکم کو ایسی حالت میں دیکھ کر احمد کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے_وہ اپنے دونوں ہاتھ مضبوطی سے میر حاکم کے کندھوں پر رکھے اسے دلاسہ دے رہا تھا ندا پہلے حیران ہوئی مگر میر حاکم کی پاگلوں جیسی حالت دیکھ کر اب وہ بہت پریشان تھی وہ سمجھنے سے قاصر تھی وہ کیا بولے کیا کہے اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا۔
میر حاکم کی باتوں نے اس کی زبان پر تالے لگا دیے تھے مگر وہ میر حاکم کو اس حال میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تھی اس بات کا کوئی حل نکالنا چاہتی تھی۔۔ میر حاکم چھوٹے بچے کی طرح ڈرے سہمے ہوئے اسکے دونوں ہاتھ پکڑے ہوئے تھا ۔
نیچے دئے ہوئے لنک سے پوری قسط ڈانلوڈ کریں۔
Teacher and Student Second Marriage Based Urdu Novel in Pdf Free Download.
0 Comments
Thanks for feedback