Methi Eid by Asia Barkat Ali Complete Pdf Novel


Online Urdu Novel in Pdf Methi Eid by Asia Barkat Ali Cousin Based Funny Eid Special Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel available in Pdf Complete Posted on Novel Bank. Pdf Books and Novels Download.

کیا ہوا؟ کل بھی بوکھلائی ہوئی تھی اور آج بھی ایسے ہی ہو؟
تیمور اندر آتے ہی ہلکے پھلکے انداز میں بولا 

یار وہ اچانک مجھے کیسے پسند کر سکتا ہے میرا مطلب وہ جب سے یہاں آیا ہے مجھ سے بات کرنا تو دور کی بات کبھی ٹھیک سے دیکھا تک نہیں 
عنایہ سخت روہانسی ہوئی تھی تیمور نے قہقہہ لگایا 

تم تو دیکھا کرتی تھی اسے اور پسند بھی کرتی تھی ۔
تیمور دونوں ہاتھ سینے پہ بندھے اسے بغور دیکھنے لگا
 

ہاں میں تو کرتی ہوں اسے پسند۔
عنایہ نے فوراً سر ہلاتے ہوئے اعتراف کیا تھا وہ مزے سے ہنسنے لگا

کیا سچ میں؟؟
پیچھے سے آواز آئی عنایہ نے بےساختہ مڑ کر دیکھا 

آیان اس کی ساری باتیں سن چکا تھا وہ مسکراتا ہوا اس کے مقابل آگیا عنایہ جھینپ سی گئی آیان بےحد محظوظ ہوا 

میں نے تمہیں اچانک سے پسند نہیں کیا ہے۔
تم مجھے ہمیشہ سے پسند تھی۔ 
آیان کی آنکھیں چمک رہی تھیں اس لبوں پہ دلفریب مسکراہٹ تھی 

اس دن چاکلیٹ اور وہ گلاب میں نے بجھوایا تھا تمہیں۔
عنایہ نے اس کی آنکھوں میں جھانکا پھر مسکرا کر نظریں جھکا گئی 

تیمور مزے سے پاؤں پسارے بیٹھا انہیں ایسے دیکھ رہا تھا جیسے کوئی فلم چل رہی ہو

مجھے تیمور نے اسی دن بتایا تھا کہ اس نے تمہیں کچھ نہیں بتایا ہے 
اس نے مجھے کہا کہ عنایہ کو عید کے دن ہی سرپرائز دینا 
آیان اب تیمور کو دیکھ رہا تھا وہ تو ان دونوں کی باتوں سے لطف اندوز ہورہا تھا

اور جو اس دن تم نے دعا کے سموسوں کی تعریف کی پر میرے کھانے کی تعریف کیوں نہیں کی؟؟ 
اس نے شکایتی نگاہوں سے دیکھا آیان ہنس پڑا 

وہ تو مجھے تیمور نے کہا تھا کہ عنایہ کو جلاؤ۔ قسم سے میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا 
آیان عنایہ کی شکایت دور کرنے لگا

عنایہ نے منہ بگاڑ کر تیمور کو کھا جانے والی نظروں سے دیکھا تیمور گڑبڑیا تھا 

خیر چھوڑ ان ساری باتوں کو
آیان نے عنایہ کو اپنی طرف متوجہ کیا 

یہ دیکھو میں تمہارے لیے چھن چھن کرنے والی چوڑیاں لایا ہوں۔
آیان نے سلور خوبصورت سی کانچ کی چوڑیاں اس کی طرف بڑھائی 

عنایہ چوڑیاں دیکھ کر بہت خوش ہوگئی وہ بےساختہ مسکرائی تھی 

ایسے ہی خوش رہا کرو تم مسکراتے ہوئے اچھے لگتی ہو۔
آیان دھیمی آواز میں مسکرا کر بولا 

تیمور نے گلہ کھنکارا تو آیان عنایہ کو چوڑیاں تھما کر باہر چلا گیا 
عنایہ کا چہرہ پل میں گلابی ہوا تھا۔

چھن۔۔۔۔۔۔چھن کرنے والی چوڑیاں ہاہاہاہا 
تیمور شرارت سے قہقہہ لگانے لگا

تیمور کے بچے میں تمہیں چھوڑوں گی نہیں 
عنایہ تکیہ اٹھا کر اسے مارنے لگی

Post a Comment

0 Comments