Online Urdu Novel Qafs e Hubb by Anaya Rajpoot Cousin Based, Innocent Heroin Based, Rude Hero Based and Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Read Novel available in Pdf Complete Posted on Novel Bank. Free Pdf Books Download.
کافی بن جانے کے بعد اس نے یحیی کے کمرے میں جانے کے بجاۓ اُسے میسج کر کے کچن سے کافی لے جانے کا سوچا تھا جس ہر اُسے یاد آیا کہ یحیی کا نمبر ہی وہ ڈلیٹ کرچکی ہے۔۔ مرتی کیا نا کرتی وہ یحیٰی کے کمرے کی طرف آئی تھی۔۔ اور دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئی تھی وہ جو شاور لے کر نکلا تھا بالوں کو خُشک کر رہا تھا کمرے میں قدم رکھنے والی کو عنایہ سمجھ کر مسکرایا تھا۔۔
"میرا بچہ۔۔۔آئی لو یو عنا۔۔۔"
رحاب کی جانب نظر پڑرتے اس کے الفاظ منہ۔میں ہی رہ گۓ تھے۔۔
اتنا تو میں جانتی تھی کہ آپ گھٹیا ہیں۔۔ لیکن اس قدر ہیں یہ میں نہیں جانتی تھی۔۔ میری بہن کے لیے ایسے الفاظ استعمال کرتے شرم نہیں آئی آپ کو؟
رحاب اس کے الفاظوں پر تپی یحیٰی کے روبرو آئی تھی۔۔
کیا مطلب ہے تمہاری اس بات سے؟
عنایہ کو کیا کہا ہے میں نے؟
یحیٰی نے ناسمجھی سے رحاب کی جانب دیکھتے کہا تھا۔۔
میری بات سنیں یحیٰی صاحب۔۔ میری بہن کو اپنے جال میں مت اُلجھائیں۔۔ اپنی گندی نیت اس پر مت رکھیں۔۔وہ۔معصوم ہے اور آپ ایک گھٹیا۔۔۔
اس کے الفاظ منہ میں ہی تھے جب یحیٰی کی آنکھیں سرخ ہوتے دیکھ رحاب کی زبان رُکی تھی۔۔۔
"جسٹ شیٹ اَپ"
رحاب کے ہاتھ سے کافی کا کپ پھینکتے وہ زور سے چینخا تھا۔۔
یحیٰی کے کمرے کے سامنے سے گُزرتا عمار یہ منظر دیکھ کر اندر داخل ہوا تھا۔۔
"کیا ہورہا ہے یہاں"
یحیی کے کپ پھینکنے کے سبب ساری کافی رحاب کے پیروں پر گِری تھی جس پر درد اور جلن کی شدت سے اس نے آنکھیں میچیں تھیں جبکہ یحیٰی کو اس بات پر کوئی افسوس نہیں تھا۔۔
تمہاری بہن کو میری نیت پر شک ہورہا ہے۔۔ یہ سمجھ رہی ہے کہ میں عنایہ جِسے میں اہنی بیٹی مانتا ہوں اس پر گندی نیت رکھ کر بیٹھا ہوں
حوس کا پُجاری ہوں
غم، غُصہ، درد کیا کیا نہیں تھا یحیٰی کی آواز میں وہ خود نہیں جانتا تھا رحاب اس سے اس قدر کیوں نفرت کرتی ہے۔۔ جبکہ عمار یحیٰی کی بات پر چونکا تھا۔۔
Others Anaya Rajpoot Novels
0 Comments
Thanks for feedback