Rah e Yaar Novel by Mehwish Ghaffar Complete Pdf Download


Online Urdu Novel Rah e Yaar by Mehwish Ghaffar Forced Marriage Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel Complete Posted on Novel Bank.

ہر دن محبت کا ،ہر رات محبت کی 
ہم اہل محبت میں ،ہر بات محبت کی ۔

خاموشی سے اسے سوئے ہوئے دیکھ وہ تاسف سے مسکرا رہا تھا کہ اچانک بجتے فون کی رنگ سے شدید بد مزہ ہوا تھا۔

اسے فون کی رنگ ٹون سے کسمساتے ہوئے دیکھ وہ فورا سے اپنی جگہ پر سیدھا ہوا تھا۔
مسلسل بجتے فون کی وجہ سے وہ بالآخر اٹھی تھی۔
وہیں وہ جو اس کے برابر میں ہی داز اسے سوتے ہوئے نہار رہا تھا فورا سے آنکھیں بند کر کے سونے کی اداکاری کرنے لگا تھا۔

ہیلو ۔۔نیند سے بھاری آواز سے وہ اپنی نشست سے ذرا برابر بھی نہیں ہلا تھا۔

جاذب کیا تم ہو ۔جاذب کے نام پر وہ بمشکل خود پر کنڑول کرتا ہوا ہنوز آنکھیں بند کیے ہوئے تھا۔
کون مرد رات کے دوسرے پہر اپنی بیوی کو کسی نامحرم کے ساتھ بات کرتے برداشت کرسکتا تھا مگر وہ پھر بھی خود پر ضبط کیے لیٹا ہوا تھا۔

ایک منٹ۔ برابر میں لیٹے ہوئے اپنے شوہر کو دیکھتی ہوئی وہ بیڈ سے اتر کر روم سے باہر نکل گئی تھی۔
وہیں وہ بے چین ہوتا ہوا اٹھ بیٹھا تھا۔

اسے باہر گئے ہوئے تقریبا بیس منٹ ہونے کو آئے تھے اور ایک ایک سیکنڈ اس کی جان نکال رہا تھا۔
بیڈ کرؤان سے ٹیک لگا کر بیٹھا ہوا اس کے انتظار میں سگریٹ پر سگریٹ پھونک رہا تھا۔
جب اسے نا آتے دیکھ وہ کبرڈ سے وائن کی بوتل نکال کر اپنے سامنے رکھ کر بیٹھا تھا۔

کچھ دیر بعد گیٹ کھولنے کی آواز پر وہ سرخ آنکھوں میں نفرت لیے اسے اندر آتے ہوئے دیکھ رہا تھا۔
جو روم میں موجود سگریٹ کے دھویں کی وجہ سے ناک پر ہاتھ رکھے ہوئی اسے کاؤچ پر وائن پیتے ہوئے دیکھ چونکی تھی۔

ہوگئی اپنے عاشق سے پیار بھری باتیں۔ اس کا لہجہ عام سا تھا مگر اس کے الفاظ کسی خنجر کی طرح اس کے سینے میں چبھے تھے۔

بنا جواب دیئے وہ مضبوط قدم لیتی ہوئی بیڈ کی سمت بڑھی تھی جب ہی وہ برق رفتاری سے اس کے راستے میں آکھڑا ہوا تھا۔

میرے راستے سے ہٹیں ۔ناک سکڑتی ہوئی رخ موڑ گئی تھی

کیوں۔ تمسخرانہ انداز میں مسکراتا ہوا اس کا رخ واپس سے اپنی سمت موڑ گیا تھا۔

مجھے آپ کے منہ سے یہ حرام شے کی بو زہر لگ رہی ہے اس وقت۔ وہ خود سے پیچھے ہوئی تھی۔

یہ تو پھر بہت اچھی بات ہے مسسز تمہیں میرے منہ سے آتی یہ سمیل نہیں اچھی لگ رہی اور مجھے اس وقت تم ۔بے یقینی سے اسے سن رہی تھی

مجھے آپ کے منہ ہی نہیں لگنا ۔آنکھوں میں نمی لیے وہ غصے سے بولی تھی۔

مجھے بھی کوئی شوق نہیں ہے تمہیں یعنی اس حلال رشتے والی بیوی کو منہ لگانے سے زیادہ میں ان حرام چیزوں کو ترجیح دینا پسند کرتا ہوں مسسز ۔سرخ آنکھوں سے اسے گھورتا ہوا نفرت سے ہنکارا تھا۔

وائن کی خوبصورت بوتل پر لب رکھتا ہوا وہ روم کی تمان لائٹس آن کرگیا تھا۔

مجھے سونا ہے۔ اسے لائٹس آن کرتے دیکھ وہ بھرائی آواز میں بولی تھی۔

تو کس نے روکا ہے سو جاؤ۔ ڈھٹائی سے کہتا ہوا وہ گلاس میں وائن ڈالتا ہوا مسکرا کر بولا تھا۔   
وہ اسے غصے اور بے بسی سے گھورتی ہوئی وہ بیڈ پر بیٹھی تھی۔

Post a Comment

0 Comments