Tum Jo Aye Zindagi Mein Season 2 by Shagufta Kanwal Complete Pdf Novel


Online Urdu Novel Tum Jo Aye Zindagi Mein Season 2 by Shagufta Kanwal Joint Family Based, Cousin Based and Funny Urdu Novel Downloadable Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

سب اپنے اپنے کاموں میں مصروف تھے۔ ایسے میں اگر بے فکری کی زندگی کا کوئی عملی نمونہ پیش کر رہا تھا تو وہ صرف امثال ہی تھی جو لاونج میں صوفے کے ساتھ ٹیک لگائے زمین پر بیٹھی نہایت دلجمعی کے ساتھ ٹوم اینڈ جیری دیکھنے میں مشغول تھی۔ ساریہ بیگم لاونج میں داخل ہوئیں تو اسے ٹی وی اور وہ بھی کارٹونز میں مگن دیکھ کر کلس کر رہ گئیں۔ وہ کئی بار اسے کہہ چکی تھیں کہ وہ گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹایا کرے مگر مجال ہے جو انکی بات کو وہ سرئیس لے جائے اور اگر وہ کبھی بھولے سے کچن میں داخل ہو بھی جاتی تو عادل شورڈال دیتا۔

پتا نہیں یہ لڑکی کب سدھرے گی ۔ سر جھٹکتی ہوئی وہ اس کے آئیں

تم یہاں کیا کر رہی ہو؟ عائشہ اور رمل کچن میں اکیلی کام کر رہی ہیں ،اٹھو جا کہ ان کی ہیلپ کرو۔ اس کے ہاتھ سے ریموٹ لیتے ہوئے انہوں نےٹی وی آف کیا

"کیا یار ماما ریموٹ دیں نہ, سین مس ہو رہا ہے ۔"

 اٹھو کچن میں جاؤ, وہ لوگ تمہاری نوکر نہیں ہیں جو تمہارے ساتھ ساتھ تمہارے شوہر کے کھانے پینے کا بھی خیال رکھیں اور تم نے کرنا ہی کیا ہوتا ہے۔ کم ازکم اپنےشوہر کی چھوٹی موٹی چیزوں کا ہی خیال رکھ لیا کرو۔ انہوں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر کچن میں لے جا کر چھوڑا 

" عائشہ بیٹا اس کو بھی اپنے ساتھ کام پر لگاؤ۔ "

کوئی بات نہیں خالہ ہم کر لیں گے۔ عائشہ اس کے چہرے کے بگڑے زوایے دیکھ کر مسکرائی

نہیں تم اسے کھڑا کرو اپنے پاس کچھ سیکھ جائے گی,شوہر والی ہو گئی ہے ،مگر حرام ہے جو اس لڑکی نے کھانا بنانا سیکھنےکی کوشش بھی کی ہو ۔اسے ان کے پاس چھوڑ کر وہ کچن سے نکل گئی ان کے جانے کے بعد وہ اس کی طرف متوجہ ہوئیں

لائیں دیں کیا کرنا ہے ۔ امثال نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گویا ان کی سات پشتوں پر احسان عظیم کیا 

ایسا کرو یہ پالک صاف کر دو اور مٹر بھی نکال دو آسانی سے ہو جائے گا۔ رمل نے مسکراتے ہوئے ٹوکری اس کی طرف بڑھائی

ایسی سختیاں میری ساس کو کرنی چایئے تھی وہ تو کرتی نہیں اور سگی ماں ساری کسریں پوری کرتی ہیں۔ بڑبڑاتی ہوئی وہ پالک کی ٹوکری لے کر وہیں فرش پر بیٹھ گئی اور پتےچننے لگی۔ ایک ایک پتے کو اٹھا کر غور سے دیکھتی جھاڑ کر سائیڈ پر رکھ دیتی۔
 
ژلے ہم نے پالک آج ہی پکانی ہے۔ رمل نے اس کو ٹائم پاس کرتے دیکھ کر کہا

اچھا اس نے یوں سر ہلایا جیسے مداخلت بری لگی ہو

اچھا نہیں تیز ہاتھ چلاؤ،جس انداز میں تم کر رہی ہو اس طرح تو بات کل پرسوں تک جا پہنچے گی جب کہ ہمیں آج ہی چاہیئے۔

ٹھیک ہے بھئی جس کو دیکھو میری ساس بننے کی کوششوں میں ہے جبکہ میری اصلی ساس تو لگتا ہے اپنی فرائض سے نا آشنا ہے۔ بات کرتی ہوں ان سے اپنا چارج خود ہی سنبھالیں خوامخواہ اپنی ڈیوٹی کسی اور کو دے کر خود عیش کر رہی ہیں بھئی بیٹا بیاہا ہے پتہ تو چلنا چایئے۔ منہ بگاڑتے ہوئے وہ جلدی جلدی ہاتھ چلانے لگی ۔رمل اس کی بات سن کر بے ساختہ ہنسی 

" پورا ڈرامہ ہو تم بھی۔"



مزید اچھے اچھے اور نئے ناول کے لئے آپ ناول بینک کو انسٹاگرام پر فالو کریں 


اگر آپ بھی اپنی تحریر ناول بینک ویب پر پبلش کروانا چاہتے ہیں تو آپ ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں ہمارے واٹس اپ پر اور ای میل اور ناول بینک کے فیس بک پیج پر 

Novel Bank WhatsApp

Novel Bank E-mail

Post a Comment

0 Comments