Online Urdu Novel Matr ul Hubb by Malaika Rafi Rude Hero Based, Love Story Based and Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Posted on Novel Bank.
عسل بھیگی آنکھوں سے اس فلیٹ کا جائزہ لے رہی تھی ۔۔۔ جو اپنی قیمت خود بتا رہی تھی ۔۔۔ کینیڈا کے بےحد خوبصورت اور قیمتی جگہ پہ یہ اپارٹمنٹ تھا ۔۔۔ گھر کا جائزہ لیتی وہ اب الیکزینڈر کی پشت دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔
" مجھے بابا سے بات کرنی ہے "
اس نے دھیمی آواز میں کہا تھا ۔۔ لیکن الیکزینڈر خاموشی سے اپنا موبائل پینٹ پاکٹ میں رکھتا ۔۔۔ اپنی گردن کی پشت سہلانے لگا ۔۔۔ اپنی بات کا جواب نا پا کر وہ غصے سے اس کے قریب آئی تھی ۔۔
" میں نے کہا مجھے بابا سے بات کرنی ہے ۔۔ "
اس کا بازو جھٹکتی وہ چلائی تھی ۔۔ جب الیکزینڈر نے گھور کے اسے دیکھا اور اپنا بازو جھٹکتا اسے خود سے دور کیا تھا ۔۔۔
" جاؤ چینج کرو ۔۔۔ میں بتا چکا کہ آج کے بعد سے تمہارا کوئی رشتہ نہیں تمہارے اس سو کالڈ بابا سے ۔۔۔ "
وہ سرد لہجے میں کہتا اپنا کوٹ اتارنے لگا ۔۔۔۔
" تم بہت ظالم انسان ہو ۔۔۔ "
" میں بہت زیادہ سفاک بھی ہوں ہنی فریشر ۔۔ "
وہ ماتھے پہ بل ڈالے اس کی طرف مڑا تھا ۔۔۔
" اگلی دفعہ اپنے بابا سے بات کرنے کی خواہش بھی کی تو جانتی ہو کیا کروں گا میں ؟؟"
وہ درشتی سے کہتا اس کی طرف قدم بڑھاتے اس کے قریب آیا تھا ۔۔۔۔ اور اس کی بھیگی آنکھوں میں جھانکنے لگا ۔۔۔
" تمہارے بابا کو اسی کنپٹی پہ ریوالور رکھ کے شوٹ کردوں گا ۔۔۔ تمہاری ان دو خوبصورت آنکھوں کے سامنے ۔۔ "
اس کے چہرے پہ اپنی سانسیں چھوڑتا وہ پیچھے ہوا تھا ۔۔۔ اس کی کلائی پکڑ کے اپنے ساتھ لے جاتا وہ سیڑھیاں چڑھنے لگا ۔۔ جبکہ وہ اس کی سخت گرفت کو اپنی کلائی پہ محسوس کرتی آنسو بہا رہی تھی ۔۔۔
وہ ایک بیڈروم تھا ۔۔۔ بلیک اینڈ وائٹ کمبینیشن کا ۔۔۔۔ سادہ لیکن بےحد خوبصورت ۔۔۔ عسل کو وہاں کی کسی چیز سے بھی دلچسپی نہیں تھی ۔۔۔۔ ایک دروازے کے سامنے رک کے وہ اسے دیکھنے لگا ۔۔
" یہ ڈریسنگ روم ہے ۔۔۔ چینج کر کے آؤ اچھی بیویوں کی طرح ۔۔۔ مجھے زبردستی نہیں پسند ۔۔۔ "
اس کے چہرے پہ اپنی شہادت کی انگلی پھیرتا وہ گہری نظروں سے اس کا جائزہ لے رہا تھا ۔۔۔ کہ اب وہ اس کی بیوی تھی اور وہ اسے جس طرح چاہے ۔۔۔ جیسے چاہے دیکھ سکتا تھا ۔۔۔ چھو سکتا تھا ۔۔۔ عسل نے ناگواری سے اس کا ہاتھ جھٹکا تھا ۔۔۔ الیکزینڈر نے گہرا سانس لیتے اسے وارڈ روب کی طرف بڑھایا تھا ۔۔۔۔
" یہ اسکارف باہر کے لئے ہیں ۔۔۔ اس گھر میں ۔۔۔ میرے سامنے ۔۔۔ اپنے بال سنوار کے رہنا ہوگا تمہیں ۔۔۔ "
اسکے اسکارف کو چھوتا وہ نئی فرمائش کر رہا تھا ۔۔۔۔ نظریں چہرے سے ہوتی گردن اور پھر اس کے نازک بدن پہ سرکی تھی ۔۔۔ نظروں کے ساتھ ساتھ اس کے ہاتھ کی پشت بھی اس کی گردن کو چھو رہے تھے ۔۔۔
" جو ڈریسز اس وارڈ روب میں ہے ۔۔ وہی پہننا ۔۔۔"
وہ اسے زچ کر رہا تھا اپنی باتوں سے ۔۔
" پیچھے ہٹو ۔۔ بار بار چھونے کی کوشش کیوں کر رہے ہو "
عسل نے ناگواری سے اسے دھکا دے کے خود سے دور کرنے کی کوشش کی تھی ۔۔۔ جب الیکزینڈر نے اس کا بازو تھام کے اپنے بےحد قریب کیا تھا کہ اس کی سانسیں عسل کے چہرے کو چھو رہی تھی
نیچے دئے ہوئے لنک سے پوری قسط ڈانلوڈ کریں۔
0 Comments
Thanks for feedback