Online Urdu Novel Matr ul Hubb by Malaika Rafi Love Story Based Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf Format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Posted on Novel Bank.
وہ جو شاور لے کے ۔۔۔ اب ٹاول اپنے گرد اچھی طرح لپیٹے ۔۔۔ گنگناتی مرر کے سامنے کھڑی ہئیر ڈرائیر سے اپنے بال ڈرائی کر رہی تھی۔ ۔۔ جب اچانک دروازے کے ہینڈل کو ایسے گھمانے کی کوشش کی گئی ۔۔ جیسے اگلا بندہ توڑنے کی کوشش کرنا چاہ رہا ہو ۔۔ عسل نے چونک کے دیکھا ۔۔ اور ماتھے پہ بل آئے تھے ۔۔۔
" دروازہ توڑنے کا ارادہ رکھتے ہو کیا تم ؟؟"
وہ وہیں سے چلائی تھی ۔۔
" دروازہ کھولو ۔۔۔ کر کیا رہی ہو تم وہاں ؟؟؟ جلدی کرو مجھے شاور لینا ہے۔ ۔ "
الیکزینڈر نے بھی اسی کی طرح چلا کے کہا تھا ۔۔۔ جواباً عسل نے گھور کے دروازے کو دیکھا تھا ۔۔
" اچھا ۔۔۔ "
وہ پیچھے مڑی تھی ۔۔ تاکہ اپنا ڈریس لے سکے ۔۔۔ لیکن اس کی آنکھیں کھلی رہ گئی جب اپنا ڈریس اسے وہاں نہیں ملا ۔۔۔
" شٹ ۔۔۔ وہ تو روم میں رہ گیا ۔۔۔ اب میں کیسے ۔۔۔ شٹ ۔۔۔ "
وہ خود سے بولتی پریشان نظروں سے واشروم کے دروازے کو دیکھ رہی تھی ۔۔ جب دوبارہ الیکزنڈر کی آواز آئی تھی ۔۔
" ہنی دروازہ کھولو ۔۔۔ "
" میں نہیں کھول سکتی ۔۔ "
عسل دروازے سے ہی چپک گئی ۔۔ جیسے الیکزینڈر ابھی لاک کھول کے اندر ہی آ جائے گا ۔۔ جبکہ دوسری طرف الیکزینڈر اس کے جواب سے حیران ہو گیا تھا ۔۔
" وہاٹ ؟؟ کیوں نہیں آؤ گی باہر ۔۔ دروازہ کھولو ہنی فریشر ورنہ میں کھول لوں گا "
وہ جھنجھلایا تھا ۔۔۔ تبھی تیز لہجے میں بولا تھا ۔۔
" نیچے والے واشروم میں جاؤ ۔۔ "
عسل نے وہیں سے ہانک لگائی ۔۔
" مجھے یہیں عادت ہی شاور لینے کی ۔۔ دروازہ کھولو ۔۔ "
وہ پھر سے دروازے کا ہینڈل گھمانے لگا ۔۔۔ جبکہ عسل پریشان سی ادھر ادھر دیکھنے لگی۔ ۔
" یا اللہ کتنا ضدی انسان ہے یہ ۔۔۔ خبطی ڈان ۔۔ کیا کروں ۔۔۔ "
نظریں اسکی دروازے کے ہینڈل پہ جمی تھی ۔۔ جسے الیکزینڈر توڑنے کا ارادہ رکھ رہا تھا شاید ۔۔۔
" اچھا رکو ۔۔۔ رکو ۔۔۔ بیڈ پہ میرا ڈریس ہے۔ ۔ وہ لا کے دو پہلے ۔۔۔ "
عسل کی آواز پہ ۔۔ اس نے لب بھینچے بیڈ کی طرف دیکھا۔ ۔۔ جہاں اس کے کپڑے تھے ۔۔۔ اس نے گہرا سانس لیا تھا ۔۔۔ اور کپڑے لے کے پھر سے دروازے کے قریب آیا تھا۔ ۔۔
" دروازہ کھولو اور پکڑو اپنے کپڑے ۔۔ "
" آنکھیں بند کرو پہلے ۔۔ "
عسل کی بات پہ اس نے لب بھینچے دروازے کو دیکھا ۔۔ جیسے عسل کو ہی گھور رہا ہو ۔۔۔
" کیا مطلب ہے تمہارا ۔۔۔ دروازہ کھولو اور اپنے کپڑے لو ۔۔ مجھے دیر ہو رہی ہے ہنی ۔۔۔ غصہ دلا رہی ہو مجھے تم اب ۔۔ "
" نو ۔۔۔ پہلے اپنی آنکھیں بند کرو۔ ۔ اور پرامس کرو کہ آنکھیں نہیں کھولو گے ۔۔۔ "
عسل نے ضدی لہجے میں کہا تھا ۔۔
" وہاٹ دا ۔۔۔ "
الیکزینڈر نے غصے سے آنکھیں بند کر کے گہرا سانس لیا تھا ۔۔۔
" اوکے ۔۔۔ دروازہ کھولو اب ۔۔ "
" پہلے پرامس ؟؟"
عسل نے ڈرتے ڈرتے کہا تھا ۔۔
" پرامس۔ ۔ "
الیکزینڈر نے دانت پیستے کہا تو دروازہ بھی کھل گیا ۔۔۔ الیکزینڈر نے بند آنکھوں کی ساتھ ۔۔ ہاتھ آگے بڑھایا ۔۔۔ جس میں عسل کے کپڑے تھے ۔۔۔ جنہیں لیتے ہوئے ۔۔ عسل کے ہاتھ نے الیکزینڈر کے ہاتھ کو چھوا تھا ۔۔۔ اور گھبراہٹ میں کپڑے نیچے واشروم میں گر گئے تھے ۔۔۔
نیچے دئے ہوئے لنک سے پوری قسط ڈانلوڈ کریں۔
0 Comments
Thanks for feedback