Ishq e Haq Novel by Zara Noor Complete Pdf Download


Ishq e Haq by Zara Noor


Second Marriage Based and Police Hero Based Most Romantic Online Urdu Novel Ishq e Haq written by Zara Noor Downloadable in Free Pdf format Complete Posted on Novel Bank.

معاذ احمد نام ہے میرا سمجھی معاز احمد ۔۔۔۔۔۔زارا کے منہ کو ایک ہاتھ میں جکڑے معاز نے اسکا چہرہ قریب کرکے کہا ۔۔۔۔
اگر میں سارہ اعظم سے محبت کرتا ہو تو تم سے عشق کرتا ہو ۔۔۔سمجھی میں آج بھی اس محبت کی قدر کرتا ہو جو میں نے سارہ سے کی۔۔۔۔۔۔ کیونکہ میری محبت صاف تھی داغدار نہیں ۔۔۔۔۔جلتے دل و روح سے معاز نے زارا کی آنکھوں میں دیکھتے اسے باور کروایا۔۔

میں ان مردوں میں سے نہیں ہو جن کو محبت کا م بھی پتا نا بلکہ کھیل ہو محبت ۔۔۔نا ان مردوں میں سے ہو جو کھوکھلے وعدے اور دعوے کرتے ہیں ۔۔۔۔۔سمجھی یا نہیں
میں معاز احمد ہو جس کیلیے محبت خدا کی نعمت ہے وہ محبت جو رب اپنے بندوں سے کرتا ہے اور انکے دلوں میں اپنی محبت ڈالتا ہے اور اپنے بندوں سے بھی پیار کرنا سیکھاتا ہے ۔۔۔
مجھے مجبور مت کرنا زارا کہ میں اپنی ماں کی دی ہوئی تربیت بھول کر تم پر ہاتھ اٹھاؤ ۔۔سمجھی اب شرافت سے مجھے اگلے دس منٹ میں تم اپنے کمرے میں چاہیے ہو۔۔۔۔۔

زارا کا منہ چھوڑ کر معاز اسے گھڑی کی طرف اشارہ کرتا اپنے کمرے کی جانب گیا ۔۔پیچھے جلتے دل کے ساتھ زارا کھڑی تھی یعنی اب بھی وہ سارہ سے محبت کرتے ہے ۔۔۔۔
سنہری رنگت کی حامل زارا جو کہیں سے بھی سارہ اعظم کی بہن نہیں لگتی ۔۔۔بقول سارہ کے ۔۔کھڑی ناک تیکھے نقوش بڑی اور موٹی کالی آنکھیں جنکی کشش لوگوں کو دیوانہ بنا دے دھیمہ لہجہ خوبصورت آواز کی حامل زارا بھی کسی سے کم نا تھی سوائے آپنی سنہری رنگت کے جو سارہ کے علاؤہ سب کو بہت پسند تھی ۔۔۔۔۔
بے آواز روتی زارا نے جب گھڑی کی طرف دیکھا تو صرف تین منٹ رہتے تھے ۔۔۔
وہ جلدی سے منہ صاف کرتی اس جلاد ڈی ایس پی کے کمرے کی جانب گئ جو بلیک ٹراؤزر پہنے اس پر وائٹ شرٹ پہنے بیٹھا تھا اور اسکا ہی انتظار کررہا تھا ۔۔۔۔
زارا کے آنے کی آہٹ پر معاز نے اپنی مسکراہٹ چھپائی ۔۔۔

زارا دروازہ بند کرتی پلٹی سیدھا معاز سے ٹکرائی ۔۔۔
تارے نظر آنا کسے کہتے ہیے زارا کو اب پتا چلا تھا ۔۔۔
کسی باڈی بلڈر کی کاپی معاز جو ماشاءاللہ چھے فٹ لمبا کالی گہری آنکھوں والا مردانہ وجاہت کا شاہکار تھا ۔۔۔

زارا پیچھے ہوتی جب معاز کی سخت پکڑ نے اسکی کوشیش ناکام بنادی تھی ۔۔۔۔۔
بہت ہی اچھا کام کیا تم نے اگر تم نا آتی تو اس دن کی طرح سب کے سامنے سے لیکر جانا پڑتا ۔۔۔معاز نے اسکے گرد اپنے بازؤں کا گھیرا تنگ کرتے اسکے کان میں سرگوشی نما انداز میں کہا ۔۔۔۔زارا کا دل کانپنے لگا تھا ۔۔۔۔وہ ۔۔۔۔دن یاد آیا جب پھپو کے سامنے سے معاز اسے اٹھا کر لے گیا تھا ۔۔۔اس نے اسکی ہی گرفت میں جھرجھری لی ۔۔۔

Post a Comment

0 Comments