Shiddat e Mohabbat by Nazia Rajpoot Novel Episode 21 to 25


Online Urdu Novel Shiddat e Mohabbat by Nazia Rajpoot Secret Agents Based, Rude Hero Based Romantic Urdu Novel Episode 21 to 25 in Pdf format Complete Posted on Novel Bank.

واجد خان آفس سے واپس آئے تو سیدھا اپنے روم کی جانب بڑھے تھے 

عائشہ خان کیچن مجھے تھیں اس لیے وہ انھیں نا دیکھ سکیں تھیں 

ابھی وہ روم میں داخل ہی ہوئے تھے کہ اچانک سے انکا سیل رنگ ہوا 

ایک ان نون
 unknown 
نمبر سے کال آرہی تھی لہذا انھوں نے پک کرلی 

ہیلو 

ہیلو ہیلو ۔۔۔ میرے ہونے والے سسر جی 

عرفان ملک ڈھٹائی سے بولا 

کیوں فون کیا ہے مجھے تم نے گھٹیا انسان؟ 

اووو میرے پیارے سسر جی غصہ کیوں کررہے ہیں 

اپنے ہونے والے داماد سے ایسے کوئی بات کرتا ہے کیا بھلا؟ 

بکواس بند کرو اور جلدی بولو کیا کام ہے کیوں فون کیا ہے مجھے؟ 

ہممم تو سسر جی اب ڈائریکٹ مدعے کی بات پہ آتے ہیں 

تمہارے پاس محض 5 پانچ گھنٹے ہیں اگر اپنی لاڈلی بیٹی کو بچا سکتے ہو تو بچا لو 

اب سے ٹھیک پانچ گھنٹے بعد تمہاری بیٹی میری بیوی بن چکی ہوگی اور ہاں خبردار کوئی ہوشیاری دکھانے کی کوشش کی تو سمجھ گئے ورنہ نتائج کے ذمہ دار تم خود ہوگے 

کہہ کے کال کاٹ دی تھی اس نے 

اور واجد خان اب حقیقی معنوں میں پریشان ہونے لگے کے کیا کیا جائے وہ کیسے اپنی لاڈلی بیٹی کو عرفان ملک کا شکار ہونے سے بچائیں اور اسی ٹائم انھوں نے ایک فیصلہ لیا اور اس پہ عمل درآمد کرتے ہوئے میر کو کال کی تھی 

اور اس جتنی جلدی ہوسکے اپنے گھر آنے کی اور ساتھ ہی میں مولوی کو لانے کا کہا تھا 

واجد خان اٹھے اور ماہ نور کے روم کی طرف چل پڑے اور ڈور ناک کیا 

ارے پاپا آپ باہر کیوں کھڑے ہیں اندر آئیں نا 

واجد خان مسکرا کے اندر داخل ہوئے 

بیٹا مجھے تم سے کچھ بات کرنی ہے 

جی پاپا بولیں 

پہلے وعدہ کرو کہ انکار نہیں کروگی 

کیوں پاپا ایسی بھی کیا بات ہے 

بیٹا آپ جانتی ہو نا کہ میں کبھی بھی آپکے بارے میں غلط فیصلہ نہیں لے سکتا 

جی پاپا مجھے آپ پہ پورا بھروسہ ہے 

ماہ نور مسکرائی 

بیٹا آپکا آدھے گھنٹے کے اندر میر بیٹے سے نکاح ہے 

ماہ نور نے جھکا ہوا سر ایک دم اوپر اٹھایا تھا ۔۔

بٹ پاپا اتنی جلدی کیسے سب؟ 

بیٹا کوئی جلدی نہیں ہے فلحال صرف نکاح ہورہا ہے 

اور میں جانتا ہوں کہ میری بیٹی مجھے مایوس نہیں کرے گی 

ماہ نور نے ایک نظر واجد خان کو دیکھا 

بچپن سے لے کے اب تک انھوں نے ماہ نور ہر چھوٹی بڑی خواہش پوری کی تھی تو کیا وہ انکے اتنا بھی نا کرسکتی تھی اور ویسے بھی اسکا نکاح تو اسی شخص سے ہونے جارہا تھا جو اسکے دل میں پورے شان و شوکت کے ساتھ براجمان ہوچکا تھا تو اب انکار کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔۔۔ نیچے دئے ہوئے ڈانلوڈ آپشن سے پوری اقساط پڑھیں۔

Post a Comment

0 Comments